سپین میں 23 جولائی کو انتخابات کے بعد تاحال حکومت قائم نہیں ہوسکی۔صدارتی امیدوار البرتو فیخو سادہ اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔سادہ اکثریت کے لئے البرتو فیخو کے حق میں 172 ووٹ جبکہ مخالفت میں 177 ووٹ ڈالے گئے۔
البرتو فیخو نے بادشاہ فلپ ششم سے ملاقات میں اپنے آپ کو بطور صدارتی امیدوار پیش کیا تھا ان کا موقف تھا کہ زیادہ سیٹیں ان کو یہ حق دیتی ہیں کہ پہلے وہ بطور صدراتی امیدوار ووٹ حاصل کریں۔ تاہم وہ صدر بننے کے لئے مطلوبہ ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔ البرتو فیخو کا تعلق پارتیدو پاپولر جماعت سے ہے جو کہ دائیں بازو کی جماعت ہے اور اس جماعت کو سخت نظریات کی حامل دائیں بازو کی جماعت بوکس کی حمایت حاصل تھی۔
سپین کے آئین کے مطابق 2 ماہ کے اندر اگر کوئی بھی امیدوار مطلوبہ ووٹ نہ حاصل کر سکا تو دوبارہ انتخاب ہوں گے 26 نومبر تک صدارت کی کرسی نہ سنبھالنا ہوگی اگر ایسا نہ ہوا تو آئین کے مطابق 14 جنوری کو دو مہینے کے بعد ملک بھر میں دوبارہ انتخابات ہوں گے
کسی بھی امیدوار کوصدر بننے کے لئے پارلیمان میں 176 ووٹ حاصل کرنا ہوں گے23 جولائی کو ہونے والے انتخابات میں پارتیدو پاپولر 136 نشستیں حاصل کی تھیں سابقہ حکمران جماعت پسوئے 122 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوئی تھی۔
قائم مقام صدر پیدرو سانچز کی جماعت پسوئے پرامید ہے کہ آزادی پسند جماعتوں کے ساتھ اتحاد کے بعد وہ بطور صدر مطلوبہ اکثریت حاصل کرلیں گے تاہم ابھی تک سوشلسٹ جماعت کے دیگر جماعتوں کے ساتھ مذاکرات جاریی ہیں۔ پیدرو سانچز نے بھی بادشاہ فلپ سے ملاقات میں بطور صدارتی امیدوار نام پیش کیاتھا۔ سپیکر کی جانب سے اجلاس کا اعلان کیا جائے گا
Comments are closed.