سپین کی سپریم کورٹ کا نرسنگ ہومز میں ہزاروں اموات کی جوڈیشل انکوائری کا حکم
کورونا کیسز،اموات میں مسلسل اضافہ، وزیرصحت کا وباء کی تیسری لہرسے نمٹنے کیلئےسخت اقدامات کا عندیہ
سپین کی سپریم کورٹ نے کورونا وباء کے دوران نرسنگ ہومز میں ہزاروں معمر افراد کی ہلاکت کی جوڈیشل انکوائری کرنے کا حکم دے دیا ہے جب کہ سپین کی حکومت نے وباء کی بگڑتی صورت حال کے پیش نظر عوام کو کورونا کی تیسری لہر سے خبردار کیا ہے۔
سپین کی اعلیٰ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ نرسنگ ہومز میں ہونے والی ہلاکتوں کی تحقیقات کی جائیں اور پتہ لگایا جائے کہ آیا یہ اموات سیاسی، انتظامی یا حکومتی فیصلوں کی وجہ سے تو نہیں ہوئیں۔ تحقیقات میں معاملے کے پس پردہ مجرمانہ اقدام کے پہلو کا بھی جائزہ لینے کی ہدایت کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ سپین میں کورونا وباء کی پہلی لہر میں مارچ سے مئی کے دوران نرسنگ ہومز میں 20 ہزار ہلاکتیں ہوئیں، اتنی زیادہ تعداد میں نرسنگ ہومز میں موجود افراد کی ہلاکت پر مختلف حلقوں کی جانب سے شکوک و شبہات سامنے آئے تھے۔
غیرملکی خبررساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ہسپانوی سپریم کورٹ نے ماتحت عدالت کو حکم دیا ہے کہ جوڈیشل انکوائری کے دوران کورونا وباء کے بعد حکومتی بدانتظامی، متعلقہ حکام کی غفلت، سرکاری وسائل کے غلط استعمال اور طبی آلات و ادویات کی خریداری میں فراڈ کے معاملات کا بھی جائزہ لیا جائے۔
خیال رہے کہ سپین کورونا وائرس سے بری طرح متاثر ہونے والے یورپی ممالک میں سے ایک ہے جہاں پر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق یہ خطرناک وائرس اب تک 48 ہزار958 زندگیاں نگل چکا ہے جب کہ روزانہ کی بنیاد پر ان میں مزید اضافہ ہو رہا ہے۔
دوسری جانب سے وفاقی وزیر برائے امور صحت سلواڈور ایلا کے مطابق سپین میں کورونا وباء کی صورتحال ایک مرتبہ پھر بگڑ رہی ہے، انہوں نے خبردار کیا ہے کہ مثبت کیسز اور متاثرہ مریضوں کی اموات میں اضافہ ہو رہا ہے، سخت اقدامات نہ کیے گئے تو وائرس کی تیسری لہر کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
Comments are closed.