اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود 12 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان

اسلام آباد: اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) نے آئندہ دو ماہ کے لیے شرح سود 12 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس بات کا اعلان گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے نئی مانیٹری پالیسی کے اعلان کے موقع پر کیا۔

مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جمیل احمد نے کہا کہ ملک میں مجموعی طور پر معاشی سرگرمیاں بہتری کی جانب گامزن ہیں تاہم درآمدات میں اضافے کے باعث بیرونی کھاتے پر دباؤ برقرار ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے موجودہ شرح سود کو برقرار رکھنا ناگزیر تھا۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے جنوری 2025 کے معاشی اعدادوشمار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک کو کھاتہ خسارے (کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ) کا سامنا رہا جبکہ زرمبادلہ ذخائر میں کمی بھی ریکارڈ کی گئی۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ جنوری 2025 میں بڑی صنعتوں کی کارکردگی منفی رہی اور محصولات جمع کرنے کی شرح بھی جنوری اور فروری میں کمزور رہی۔

جمیل احمد نے بتایا کہ مہنگائی کی کور (بنیادی) شرح کو 7 سے 5 فیصد کے درمیان رکھنے کے لیے محتاط زری (مانیٹری) پالیسی اپنانا ضروری ہے۔

یاد رہے کہ 27 جنوری 2025 کو اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے شرح سود میں 1 فیصد کمی کا اعلان کیا تھا جس کے بعد شرح سود 12 فیصد پر آ گئی تھی۔ موجودہ فیصلے سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسٹیٹ بینک مستقبل قریب میں مہنگائی اور معاشی توازن کے پیش نظر کسی بڑی تبدیلی سے گریز کر رہا ہے۔

Comments are closed.