واشنگٹن: امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ اگر 25 کروڑ پاکستانیوں کے پانی کو روکا گیا تو اسے اعلان جنگ تصور کیا جائے گا۔ یہ بیان انہوں نے امریکا میں میڈیا سے گفتگو کے دوران دیا۔
رضوان سعید شیخ نے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ معطل کرنے کی نہ کوئی شق موجود ہے اور نہ ہی اس کی کوئی گنجائش، اور اگر بھارت ایسا قدم اٹھاتا ہے تو یہ سنگین خلاف ورزی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی برادری پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گی اور ایسے کسی عمل کی حمایت بھی نہیں کرے گی۔
پاکستانی سفیر نے اس موقع پر امریکا کے مثبت کردار کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں پاک بھارت جنگ بندی کے لیے امریکا نے نمایاں کردار ادا کیا اور موجودہ کشیدہ حالات میں بھی امریکی قیادت کی کوششیں قابل تحسین ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ امن کے داعی ہیں، اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے ان کی سنجیدہ کوششیں پاکستان سراہتا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کا ایسا حل چاہتا ہے جو کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہو۔
رضوان سعید شیخ نے بھارت کی انتہا پسند پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی قیادت کے حالیہ بیانات کشیدگی کو ہوا دینے کا سبب بن رہے ہیں اور یہ بیانات ہندوتوا کی شدت پسند سوچ کا عکاس ہیں۔ انہوں نے بلوچستان میں بھارتی مداخلت کو بھی واضح کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کا کردار اب کسی سے ڈھکا چھپا نہیں رہا۔
Comments are closed.