سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت سے سانحہ ساہیوال سے متعلق جواب طلب کر لیا، جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ صرف ایک فون کال پربے گناہ لوگوں کو ماردیا گیا۔۔سمجھ نہیں آتا کہ پنجاب حکومت اورپولیس کیا کررہی ہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسی اور جسٹس یحییٰ آفریدی پر مشتمل سپریم کورٹ آف پاکستان کے 2 رکنی بینچ نے سانحہ ساہیوال سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے ایڈیشنل پراسیکیوٹرجنرل پنجاب سے استفسار کیا کہ سانحہ ساہیوال کا کیا بنا؟معصوم شہریوں کے قاتلوں سے کوئی پوچھنے والا نہیں۔بتائیں پنجاب حکومت نے کیا کیا؟
ایڈیشنل پراسیکیوٹرجنرل پنجاب نے بتایا کہ ان کے خیال میں کیس ہائی کورٹ میں زیرالتوا ہے۔ جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے کہا کہ سانحہ سے متعلق معلومات لے کرجواب جمع کرائیں۔ عدالت نے ملزم پولیس اہلکار حافظ محمد عثمان کی ضمانت کے کیس میں جواب طلب کیا۔
Comments are closed.