یورپی ملک سوئٹزر لینڈ کے برقعے پر پابندی کے متنازعہ فیصلہ پر عمل درآمد یکم جنوری 2025 سے ہو گا۔ یہ بات سوئس حکومت نے بدھ کے روز بتائی ہے۔ مسلمان خواتین کے عوامی مقامات پر برقع اوڑھنے پر پابندی کا اعلان کر رکھا ہے۔
2021 میں ایک محدود اکثریت کے ساتھ ایک ریفرنڈم منعقد کیا تھا۔ مسلمانوں کی انجمنوں نے اس کی مذمت کی تھی۔ مسلمانوں کی انجمنوں کا کہنا تھا کہ یہ اقدام انہی کی طرف کیا گیا ہے جنہوں نے 2009 میں مساجد کے میناروں پر پابندی لگا دی تھی۔
سوئس حکومت کی فیڈرل کونسل کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ اس نے برقعے پر پابندی کو عملی طور پر نافذ کرنے کی تاریخ طے کر دی ہے۔
تاہم اس اعلان میں کہا گیا ہے کہ یہ پابندی جہازوں اور سفارتی جگہوں پر نہیں ہو گی ، نیز عبادت گاہوں میں بھی مسلمان خواتین نقاب کر سکیں گی۔
کونسل کے جاری کردہ بیان کے مطابق چہرے کو ڈھانپنے کی صحت اور تحفط کی ضرورتوں کے پیش نظر بھی اجازت ہو گی۔ رسم و رواج اور موسمی شدت سے بچنے کے لیے بھی پردے کی اجازت ہو گی۔ اسی طرح فنکارانہ ضرورتوں کے تحت بھی چہرہ ڈھانپنے کی اجازت ہوگی۔
بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کسی خاتون کو اپنی حفاظت کے لیے بھی پردے کی ضرورت ہو تو اسے اجازت ہو گی۔
Comments are closed.