ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں شدت، میزائل حملے اور فضائی کارروائیاں جاری

ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی نے شدت اختیار کر لی ہے۔ منگل کی صبح ایران کی جانب سے اسرائیل پر داغے گئے درجنوں میزائلوں کے بعد اسرائیل نے مغربی ایران میں فوجی اہداف پر سلسلہ وار فضائی حملے کیے۔ اس خطرناک تبادلے کے نتیجے میں دونوں اطراف میں جانی و مالی نقصانات کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں۔

العربیہ اور الحدث کے نمائندگان کے مطابق ایران نے اسرائیل کی جانب 30 سے زائد میزائل فائر کیے۔ اسرائیلی فوج کے مطابق ان میں سے 18 میزائلوں کو شناخت کیا گیا، جن میں سے 14 کو فضا میں تباہ کر دیا گیا، جب کہ بقیہ میزائل شمالی اور وسطی اسرائیل میں پانچ مختلف مقامات پر گرے۔ تل ابیب، ہرتزلیا اور شمالی اسرائیل کے دیگر شہروں میں ایمرجنسی سائرن بجا دیے گئے، جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

زخمی اور تباہی

اسرائیلی ایمبولینس سروس کے مطابق ایرانی حملوں میں کم از کم 10 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ہرتزلیا میں ایک رہائشی عمارت کو براہِ راست نشانہ بنایا گیا، جب کہ شمالی اسرائیل میں میزائلوں کے ٹکڑے گرنے سے بھی شہری متاثر ہوئے۔

اسرائیلی جوابی کارروائی

جواب میں، اسرائیلی فوج نے مسلسل پانچویں رات مغربی ایران میں درجنوں فوجی اہداف پر فضائی کارروائیاں کیں۔ اسرائیلی فضائیہ نے زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائلوں کے گودام، ڈرونز کے مراکز اور فضائی دفاعی نظام کے لانچرز کو نشانہ بنایا۔ اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ رات کے دوران 30 ایرانی ڈرونز بھی مار گرائے گئے۔

ایرانی سرکاری میڈیا نے بھی ان حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ تہران میں سرکاری ٹیلی ویژن کی عمارت پر حملے میں تین افراد ہلاک ہوئے۔

علاقائی خدشات

خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی نے مشرق وسطیٰ میں امن کے امکانات کو مزید غیر یقینی بنا دیا ہے۔ اقوام متحدہ سمیت متعدد بین الاقوامی ادارے فریقین سے تحمل کی اپیل کر رہے ہیں، مگر زمینی حقائق خطرناک تصادم کی طرف اشارہ کر رہے ہیں۔

Comments are closed.