کوئٹہ: جعفر ایکسپریس پر حملے کے واقعہ پر ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری اور وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اہم انکشافات کیے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق دہشتگردوں نے نہایت دشوار گزار علاقے میں جعفر ایکسپریس کو دھماکہ خیز مواد (آئی ای ڈیز) کے ذریعے نشانہ بنایا اور ریلوے ٹریک کو اڑایا۔ دہشتگردوں نے خواتین اور بچوں سمیت مسافروں کو یرغمال بنایا، جبکہ مرد مسافروں کو ٹرین سے باہر زمین پر بٹھا دیا۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے بتایا کہ حملے کے دوران دہشتگرد بین الاقوامی رابطے میں تھے اور بھارتی میڈیا اس حملے کو پروپیگنڈے کے طور پر پیش کرتا رہا۔ بھارتی میڈیا پر پرانی اور جعلی ویڈیوز کے ذریعے پاکستان کے خلاف جھوٹا بیانیہ بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی میڈیا نے یہ تاثر دینے کی کوشش کی کہ دہشتگرد انسان دوست ہیں، حالانکہ دہشتگردوں نے کئی مسافروں کو شہید کیا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا کہ آپریشن کے دوران پاک فوج، ایس ایس جی کمانڈوز، ایف سی، ایئر فورس اور دیگر اداروں نے بھرپور پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے 36 گھنٹے کے اندر یرغمالیوں کو بحفاظت رہا کرایا۔ آپریشن کے دوران ایک کمانڈو زخمی ہوا، جبکہ دہشتگردوں کا ایک سنائپر پہاڑ پر موجود تھا۔ مارے جانے والے دہشتگردوں کے قبضے سے غیر ملکی اسلحہ بھی برآمد ہوا۔
ترجمان پاک فوج کے مطابق دہشتگرد کئی گروپوں میں تقسیم تھے اور افغانستان میں موجود ہینڈلرز سے مسلسل رابطے میں تھے۔ ان میں خودکش حملہ آور بھی شامل تھے۔ مرنے والا ایک دہشتگرد افغانستان کی آرمی کا سابق بٹالین کمانڈر تھا۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کا کہنا تھا کہ “ریاست اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے ہر قدم اٹھاتی ہے۔ دہشتگردی کے اس واقعہ میں دشمن ممالک کے نیٹ ورک بھی شامل ہیں جو پاکستان میں بدامنی پھیلانا چاہتے ہیں۔”
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ دہشتگردوں کا بلوچستان اور بلوچ روایات سے کوئی تعلق نہیں۔ “ایسے دہشتگردوں کو بلوچ نہ کہا جائے، انہوں نے ہماری روایات کو پامال کیا ہے۔”
انہوں نے سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ “بہادر فورسز نے اپنی جانوں کی پرواہ کیے بغیر معصوم لوگوں کو بچایا۔”
عالمی برادری کی جانب سے بھی اس حملے کی شدید مذمت کی گئی ہے جن میں چین، امریکا، ترکیہ، بحرین اور دیگر ممالک شامل ہیں۔
Comments are closed.