اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے شرائط طے ہو گئی ہیں اور آئی ایم ایف کو اعتبار نہیں ابھی مشکلات آنی ہیں۔ اتحادیوں نے فیصلہ کیا ہے کہ حکومت مدت پوری کرے گی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے مسلم لیگ ن کے سینیٹرز سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب عمران خان کو شکست کا اندازہ ہوا تو انہوں نے پیٹرول کی قیمت کم کر دی۔ آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا گیا تھا کہ لیوی اور سیلز ٹیکس بڑھائیں گے۔ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے دن رات محنت کریں گے۔ سابقہ حکومت نے آئی ایم ایف کے معاہدے پر عمل نہیں کیا اور ایک ایک کر کے معاہدے کی دھجیاں اڑائی گئیں تاہم اب ہماری آئی ایم ایف سے شرائط تقریباً طے ہو گئی ہیں اور تاریخ میں پہلی بار جینوئن ٹیکس لگایا جا رہا ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ پہلے سوچ تھی اصلاحات کر کے انتخابات کی طرف جائیں لیکن اتحادی حکومت میں کچھ کی سوچ حق میں اور کچھ کی مخالفت میں تھی پھر اتحادیوں نے فیـصلہ کیا کہ حکومت مدت پوری کرے گی۔ سابقہ حکومت کے غلط فیصلوں کا خمیازہ آج عوام بھگت رہے ہیں، سابقہ حکومت نے خزانہ خالی کیا اور مافیا کی موجیں کرائیں۔ انہیں شکست مقدر میں نظر آئی تو اچانک تیل کی قیمتیں کم کر دیں لیکن اب ہم تیل اور گیس کی قیمتیں عالمی منڈی کے حساب سے رکھیں گے جبکہ آئی ایم ایف کو اعتبار نہیں اس لیے ابھی مشکلات آنی ہیں۔ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور چین جیسے دوست ممالک نے ہمیشہ مالی طور پر ہمارا ساتھ دیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ وہ قومیں آگے نکل گئیں جنہوں نے اتحاد اور یقین کے ساتھ کام کیا اور ماضی پر رونے دھونے کے بجائے فیصلہ کرنا ہو گا کہ ہمیں بہتری لانی ہے اور اللہ اسی قوم کی تقدیر بدلتا ہے جو خود اپنی تقدیر بدلنے کے لیے اٹھ کھڑی ہوں۔ ہمیں اللہ نے بے پناہ قدرتی دولت سے مالا مال کیا ہے، ریکوڈک دیکھ لیں اربوں کھربوں کے خزانے ہیں لیکن اربوں کھربوں کے خزانے ہم آج بھی نکالنے سے قاصر ہیں اور میں دکھی دل کے ساتھ بیان کر رہا ہوں کہ چین کب تک ہماری مدد کرے گا۔ چین اور سعودی عرب کہتا ہو گا کہ کب تک یہ خود سے کھڑے ہوں گے۔ پی ٹی آئی کے اسکینڈلز ہیں اور اربوں کی سبسڈی دی گئی۔ اب اگر گھبرائیں گے تو کیا کریں گے اس لیے مشکل فیصلے کرنے پڑے۔ ریاست بچ جائے سیاست کی فکر نہیں اسی سوچ کے تحت فیصلے کر رہے ہیں۔ اسلامی ممالک سے ہمارے تجارت کے رشتے بڑھیں گے۔ قوم کو خوشحالی اور ترقی کی طرف لے کر جانا ہماری ذمہ داری ہو گی اور مل کر شبانہ روز محنت کریں، قومی ترقی کے فیصلے سر فہرست رکھیں۔ محنت کر کے قوم کی ترقی اور خوشحالی کی طرف بڑھنا ہوگا۔ شہباز شریف نے کہا کہ عام آدمی کو ریلیف دینے کے لیے مزید اقدامات اٹھائیں گے اور مفت علاج ختم کر دیا گیا جبکہ لیپ ٹاپ پر تنقید کی جاتی تھیں اور پھر کورونا میں وہی لیپ ٹاپ روزگار کا وسیلہ بنا۔ نواز شریف حکومت کے تمام اچھے کام ختم کر دیئے گئے اور بڑے بڑے بلنڈرز کیے گئے۔ چین، ترکی، سعودی عرب سے تعلقات بھی خراب ہوئے۔ ہم نے دن رات محنت کر کے خون پسینہ بہا کر مزدور کے لیے خوشحالی لانی ہے۔ ابھی دیر نہیں ہوئی اور میرا ایمان ہے مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں۔
Comments are closed.