الیکشن کمیشن نے سنی اتحاد کونسل کو خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں دینے کے کیس میں فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے سنی اتحاد کونسل میں پاکستان تحریکِ انصاف کے حمایت یافتہ آزاد ارکان کی شمولیت کے بعد خصوصی نشستیں دینے کے معاملے پر سماعت کی۔
فریقین وکلا نے مخصوص نشستوں کی تقسیم کے معاملے پر دلائل دیے جسے سننے کے بعد کمیشن نے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔
کمیشن سے سماعت مکمل ہوئی تو سنی اتحاد کونسل کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کیس کی سماعت کے دوران ایک بحث یہ کی گئی کہ سنی اتحاد کونسل سیاسی جماعت تو ہے لیکن اس نے پارلیمنٹ میں کوئی نشست نہیں جیتی اس لیے پی ٹی آئی کی شمولیت سے انہیں مخصوص نشستیں نہیں دی جا سکتیں۔
بیرسٹر ظفر کے مطابق کمیشن کے سامنے یہ جواب دیا ہے کہ آرٹیکل 15 کہتا ہے کہ کوئی بھی آزاد امیدوار کسی بھی سیاسی جماعت میں شامل ہو سکتا ہے جب کہ دوسری بحث ہوئی کہ سنی اتحاد کونسل نے مخصوص نشستوں کے لیے امیدواروں کے ناموں کی فہرست نہیں دی۔ تاہم قانون میں یہ کہیں نہیں لکھا کہ دوبارہ فہرست فراہم نہیں کی جا سکتی۔
Comments are closed.