اسلام آباد : وفاقی کابینہ نے ای سیفٹی بل 2023 کی منظوری دے دی ہے۔ بیرونی سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے سرمایہ کاری بورڈ آرڈیننس 2001 کے ترمیمی بل کے مسودے اور ای سی ایل میں نام ڈالنے اور نکالنے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اہم بلوں کی منظوری دے دی گئی۔ وفاقی کابینہ نے صارفین کے ڈیٹا کے تحفظ اورانفارمیشن سسٹم کے ناجائز وغیر قانونی استعمال کی روک تھام کے لیے ای سیفٹی بل 2023 منظور کیا گیا۔آن لائن ہراسمنٹ، سائبربلنگ اور بلیک میلنگ جیسے گھناؤنے جرائم کو موثر طریقے سے روکا جاسکے گا۔
وفاقی کابینہ نے پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل بھی منظورکرلیا۔جس کے تحت حکومت، مختلف ادارے اورکمپنیاں صارف کے ذاتی کوائف کی حفاظت یقینی بنائیں گی۔ کسی بھی کمپنی، فرد یا حکومتی ادارے کو صارف کی اجازت کے بغیرکوائف دینے پر پابندی ہوگی۔شکایات کے ازالے کے لئے نیشنل کمیشن فار پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔جو دیوانی عدالت کی حیثیت رکھے گا۔
وفاقی کابینہ نے سرمایہ کاری بورڈ آرڈیننس 2001 کے ترمیمی بل کے مسودے کی بھی منظوری دی۔جس کے تحت خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کو بااختیار بنایا جائے گا۔کابینہ نے قومی بھنگ پالیسی کے مندرجات کو حتمی شکل دینے کے لیے وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف کی سربراہی میں وزارتی کمیٹی قائم کر دی۔احتساب عدالتوں کی تنظیم نو، سوئی ناردرن گیس پائپ لائن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تشکیل نو، اسلام آباد ہیلتھ کیئرریگولیٹری اتھارٹی کے سلیکشن کمیٹی کے ممبران کی تقرری، نیشنل آڈاپشن پلان 2023 کی بھی منظوری دی گئی۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس میں اسلام آباد میں جنگلی حیات و قدرتی اثاثوں کے تحفظ کے لیے ایکٹ کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسز کو بھجوانے کی منظوری بھی دی گئی۔وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی۔کابینہ کمیٹی برائے لیجسلیٹو کیسزاور کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے فیصلوں کی توثیق بھی کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت ملک میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری بڑھانے کے لیے پالیسی پر عمل درآمد کررہی ہے۔انہوں نے مصدق ملک کی آذربائیجان کے ساتھ ایل این جی معاہدے کو حتمی شکل دینے کی کامیاب کوششوں پر تعریف بھی کی۔
Comments are closed.