حکومت نے مہنگائی سے نڈھال عوام پر ایک بار پھر پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی صورت میں نیا بوجھ ڈال دیا۔ وزارتِ خزانہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، پیٹرول کی قیمت میں 8.36 روپے فی لٹر اضافہ کر دیا گیا ہے، جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 266.79 روپے فی لٹر ہو گئی ہے۔
اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 10.39 روپے فی لٹر اضافہ کر کے نئی قیمت 272.98 روپے فی لٹر مقرر کی گئی ہے۔ یہ قیمتیں آئندہ 15 دنوں کے لیے نافذ العمل ہوں گی اور ان کا اطلاق فوری طور پر کر دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، قیمتوں میں اس اضافے کی وجہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ اور روپے کی قدر میں کمی ہے۔ اوگرا (آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی) کی جانب سے اس اضافے کی سمری وزارتِ پٹرولیم کو بھجوائی گئی تھی، جس پر وزیر خزانہ نے وزیراعظم کی مشاورت کے بعد منظوری دی۔
ماہرین کے مطابق، پیٹرولیم قیمتوں میں اس اضافے سے مہنگائی کی نئی لہر متوقع ہے، کیونکہ ٹرانسپورٹ اور دیگر بنیادی شعبوں میں لاگت میں نمایاں اضافہ ہو گا، جس کا براہ راست اثر عام شہریوں کی روزمرہ زندگی پر پڑے گا۔
عوامی حلقوں نے اس فیصلے پر شدید ردِعمل ظاہر کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ حکومت ایک طرف بجلی، گیس، ٹیکسز اور اشیائے خورونوش میں اضافہ کر رہی ہے، اور دوسری طرف پیٹرول کی قیمتوں میں بار بار اضافے نے عام آدمی کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ کوشش کی جا رہی ہے کہ عالمی مارکیٹ کی صورتحال مستحکم ہوتے ہی عوام کو ریلیف دیا جائے، تاہم فوری طور پر حالات قیمتوں میں کمی کی اجازت نہیں دیتے۔
Comments are closed.