اسلام آباد میں یونین کونسلز بڑھانے کا معاملہ، کابینہ اجلاس کے منٹس اورسمری طلب

اس شہر کے مسائل کا حل کسی بھی حکومت کی ترجیح نہیں،مسئلے کا حل وہی ہے کہ اسلام آباد کی اپنی چھوٹی سی پارلیمنٹ ہو۔سڑکیں گلیاں بنانا ارکان پارلیمنٹ نہیں، لوکل گورنمنٹ کا کام ہے،سنگل بنچ نے ووٹرز لسٹوں سے متعلق معاملے کو دیکھا ہی نہیں،وفاقی حکومت آئندہ سماعت پر یونین کونسل کی تعداد میں اضافے کی ٹھوس وجہ بتائے،پارلیمنٹ کا احترام ہے لیکن ابھی بلدیاتی ایکٹ بنا نہیں:چیف جسٹس اسلام آبادہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق

اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسلام آباد بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس میں یونین کونسلوں کی تعداد بڑھانے سے متعلق کابینہ کی میٹنگ کے منٹس اور سمری طلب کرلی۔چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ اس شہر کے مسائل کا حل کسی بھی حکومت کی ترجیح نہیں۔مسئلے کا حل وہی ہے کہ اسلام آباد کی اپنی چھوٹی سی پارلیمنٹ ہو۔سڑکیں گلیاں بنانا ارکان پارلیمنٹ نہیں، لوکل گورنمنٹ کا کام ہے۔سنگل بنچ نے ووٹرز لسٹوں سے متعلق معاملے کو دیکھا ہی نہیں۔وفاقی حکومت آئندہ سماعت پر یونین کونسل کی تعداد میں اضافے کی ٹھوس وجہ بتائے۔پارلیمنٹ کا احترام ہے لیکن ابھی بلدیاتی ایکٹ بنا نہیں۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے ڈی جی لا الیکشن کمیشن سے استفسار کیا کہ اگرآج آپ کو کہا جائے کہ الیکشن کرائیں توکتنا عرصہ درکار ہو گا؟۔ڈی جی لا الیکشن کمیشن نے کہا کہ اگر 101 یونین کونسلز پر الیکشن کرانا ہو تو ہمیں 7 سے 10 دن کا وقت درکار ہے۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ 31 دسمبر کو الیکشن ہونا تھے لیکن نہیں ہوئے۔ابھی تو انتخابات ہونا ہیں۔۔جو مسائل ہیں انہیں تو الیکشن کمیشن آج بھی سن سکتا ہے۔پچھلی دفعہ بھی الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ ووٹرز کا مسئلہ نہیں۔انٹراکورٹ اپیل میں عدالت ووٹر لسٹوں کو تو نہیں دیکھ سکتی۔ووٹر لسٹیں درست کرانا ہائیکورٹ کا کام تو نہیں ہے۔رٹ میں یہ عدالت نہیں دیکھ سکتی ووٹر لسٹ ایک یونین کونسل کی ہے دوسری کی نہیں۔ابھی الیکشن کرایا نہیں بلکہ کرانا ہے۔ اگر الیکشن کرا دیتے تو یہ معاملہ اب سامنے نہ آتا۔جب الیکشن کا شیڈول جاری کیا جاتا ہے تب ووٹر لسٹوں کے حوالے کوئی کارروائی ممکن نہیں؟۔سنگل بنچ نے الیکشن کرانے کا حکم دیا تھا لیکن الیکشنز تو ہوئے نہیں، اب کیا ہو گا؟۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ 12 جنوری کیلئے مشترکہ اجلاس کی ریکوزیشن گئی ہے۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ آپ نے پھر آج کا اخبار پڑھا نہیں۔صبح چائے یا کافی کے ساتھ اخبار پڑھ لینا ٹھیک رہتا ہے۔۔صدر مملکت نے مشترکہ اجلاس کی ریکوزیشن مسترد کر دی ہے۔ہم پارلمینٹ کا احترام کرتے ہیں مگر ایکٹ تب ہوگا جب سارا عمل مکمل ہو۔ابھی تو صدر صاحب نے بل پر دستخط نہیں کئے۔جوائنٹ سیشن ہوگا تو ہی اس معاملے پر کچھ ہوسکتا ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ قانوناً اسلام آباد صرف ایک شہر نہیں، دارالحکومت کے باعث وفاق کی علامت ہے۔چیف کمشنر کو ہی چیئرمین سی ڈی اے کا اضافی چارج کیوں دیا جاتا ہے؟ کیا افراد کی کمی ہے؟۔اس بات کو بھی دیکھیں کہ جب بھی مقامی حکومت آئے گی تو کیا وہ موثر کام کر سکے گی؟۔عدالت نے یونین کونسلوں کی تعداد بڑھانے سے متعلق کابینہ کی میٹنگ کے منٹس اور سمری طلب کرتے ہوئے سماعت 19 جنوری تک ملتوی کردی۔

Comments are closed.