سپریم کورٹ کے ججز نے پاکستان کرکٹ ٹیم کا سیمی فائنل میں پہنچنا معجزہ قرار دے دیا
اگر آپ کہیں تو ہم آپ کیلئے سپریم کورٹ کے باہر میچ دیکھنے کیلئے اسکرین لگوا دیتے ہیں۔ کل کیس جلدی ختم کر لیں گے تا کہ تب تک میچ اچھے حالات میں چل رہا ہو۔ امید ہے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے حوالے سے کوئی اچھی خبر سامنے آئے گی، پی ٹی آئی وکیل، اگر آپ کو برا نہ لگے تو آپ دلائل دیجیے گا ہم میچ دیکھیں گے۔خواجہ صاحب کل کا دن چھوڑ دیں آپ بھی کرکٹ کے شیدائی ہیں۔ اس موقع پر کمرہ عدالت میں قہقہے گونج اٹھے، جسٹس منصور علی شاہ
اسلام آباد : سپریم کورٹ کے ججز نے پاکستان کرکٹ ٹیم کا سیمی فائنل میں پہنچنا معجزہ قرار دے دیا۔
نیب قانون میں ترامیم کے خلاف درخواست کی سماعت کے دوران چیف جسٹس عمرعطا بندیال نے پی ٹی آئی کے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ اگر آپ کہیں تو ہم آپ کیلئے سپریم کورٹ کے باہر میچ دیکھنے کیلئے اسکرین لگوا دیتے ہیں۔ کل کیس جلدی ختم کر لیں گے تا کہ تب تک میچ اچھے حالات میں چل رہا ہو۔ امید ہے پاکستانی کرکٹ ٹیم کے حوالے سے کوئی اچھی خبر سامنے آئے گی۔
ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان نیوزی لینڈ کے سیمی فائنل میچ نے سپریم کورٹ کے ججز کو بھی اپنے سحر میں لپیٹ لیا۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی خصوصی بنچ نے نیب قانون میں حالیہ ترامیم کیخلاف کیس کل تک ملتوی کرنے کا تذکرہ کیا تو حکومتی وکیل نے بتایا کہ کل ایک بجے پاکستان کا سیمی فائنل ہے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ مجھے تو اس بارے میں معلوم ہی نہیں تھا۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ پاکستانی کرکٹ ٹیم کا سیمی فائنل میں پہنچنا واقعی ایک قومی معجزہ ہے۔ جسٹس منصور علی شاہ نے تحریک انصاف کے وکیل سے کہا کہ اگر آپ کو برا نہ لگے تو آپ دلائل دیجیے گا ہم میچ دیکھیں گے۔خواجہ صاحب کل کا دن چھوڑ دیں آپ بھی کرکٹ کے شیدائی ہیں۔ اس موقع پر کمرہ عدالت میں قہقہے گونج اٹھے۔
دوران سماعت تحریک انصاف کے وکیل نے کرپشن کے سدباب کیلئے اقوام متحدہ کی قرارداد کا حوالہ دیا تو چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بدعنوانی جمہوریت،معاشرے اور قانون کی حکمرانی کیلئے نقصان دہ ہے۔۔جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دئیے کہ کیا بین الاقوامی قرارداد کو بنیاد بنا کر پارلیمنٹ کو قانون سازی سے روکا جا سکتا ہے؟۔آپ کے دلائل سے لگتا ہے پاکستان میں کرپشن کی روک تھام کیلئے کوئی قانون ہی نہیں۔ دلائل سے ایسے لگتا ہے جیسے پاکستان جنگل بن چکا ہے۔پارلیمنٹ قانون سازی نہ کرے تو اس سے بھی بنیادی حقوق متاثر ہو سکتے ہیں
Comments are closed.