حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے اقوام متحدہ پر زور دیتے ہوئے سوال کیا ہے کہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کے وعدے کہاں ہیں؟ اپنے ویڈیو پیغام میں مشعال ملک نے کہا کہ 1947 سے اب تک اقوام متحدہ میں کشمیریوں کے حق خودارادیت پر ایک درجن سے زائد قراردادیں موجود ہیں، لیکن ان پر عملدرآمد کیوں نہیں ہوا؟
انہوں نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کا قانون اندھا، بہرہ اور گونگا کیوں بن چکا ہے؟ مشعال ملک نے کشمیریوں کے ساتھ ہونے والے مظالم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کیا کشمیری صرف شہداء کو دفناتے رہنے، جیلوں میں رہنے اور کالے قوانین کے تحت زندگی گزارنے کے لیے پیدا ہوئے ہیں؟
انہوں نے ہندوستان کی ہٹ دھرمی پر اقوام متحدہ کی خاموشی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کیا عالمی ادارے اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بھارتی مظالم کے سامنے بے بس ہو چکی ہیں؟ انہوں نے خبردار کیا کہ تاریخ اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو معاف نہیں کرے گی۔
مشعال ملک نے اپنے پیغام کے اختتام پر کہا کہ کشمیری اپنے خون کے آخری قطرے تک آزادی کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے، اور یقین دلایا کہ فتح ان کا مقدر ہوگی۔
انہوں نے عالمی برادری کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دنیا دیکھتی رہی، کشمیری قربانی دیتے رہے، لیکن آزادی کی جدوجہد رکنے والی نہیں۔
Comments are closed.