رفح میں اسرائیلی فوجی کارروائی سے لاکھوں فلسطینیوں کی زندگیاں خطرے میں:اقوام متحدہ

اقوام متحدہ نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ رفح میں اسرائیلی فوجی کارروائی سے لاکھوں فلسطینیوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ جائیں گی۔ دوسری جانب ایک اور لاطینی امریکی ملک نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر دیے ہیں۔

اسرائیل متعدد بار غزہ کے جنوبی شہر رفح میں حماس کے خلاف حملہ کرنے کی دھمکی دے چکا ہے، جہاں سات اکتوبر کے بعد سے اسرائیلی حملوں سے فرار ہو کر تقریباً دس لاکھ فلسطینی جمع ہیں۔ جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر برائے انسانی ہمدردی (او سی ایچ اے) کے ترجمان ژینس لئیرکے کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا، ”یہ عام شہریوں کا قتل اور پوری غزہ پٹی میں انسانی بنیادوں پر جاری آپریشن کے لیے ایک ناقابل یقین دھچکا ہو سکتا ہے۔‘‘

دوسری جانب اسرائیل نے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے محفوظ انخلا کو یقینی بنانے کے لیے کام کرے گا۔

ژینس لئیرکے کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت رفح میں متعدد طبی کلینک، انسانی ہمدردی کے سامان سے بھرے گودام، خوراک کی تقسیم کے مقامات اور شدید غذائی قلت کا شکار بچوں کے لیے 50 مراکز فعال ہیں۔

ایک بیان میں مزید کہا گیا کہ ‘او سی ایچ اے‘ امدادی کارروائیوں کو جاری رکھنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا، ” یہاں تک کہ کسی حملے کی صورت میں بھی امدادی کارروائیاں جاری رکھنے کے لیے نئے امکانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔‘‘

دریں اثنا عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ایک اہلکار نے اسی بریفنگ میں بتایا کہ رفح کے لیے ایک ہنگامی منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے، جس میں ایک نیا فیلڈ ہسپتال بھی شامل ہے لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا ہے کہ یہ اموات کی تعداد میں خاطر خواہ اضافے کو روکنے کے لیے کافی نہیں ہو گا۔

گزشتہ روز اسرائیل نے اعلان کیا تھا کہ اگر کوئی جنگ بندی معاہدہ اور یرغمالیوں کی رہائی کا معاہدہ نہ ہوئے تو وہ جلد ہی رفح میں متنازعہ زمینی فوجی آپریشن شروع کر دے گا۔

مزید خبروں کیلئے وزٹ کریں

Comments are closed.