نیویارک – نیویارک سٹی کی انتظامیہ نے پاکستان کی قومی ایئر لائن ‘پی آئی اے’ کے ملکیتی تاریخی روز ویلٹ ہوٹل کے ساتھ 22 کروڑ ڈالر کی لیز کا معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ ہوٹل پناہ گزینوں کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا، تاہم نیویارک میں مہاجرین کی آمد میں کمی کے بعد اسے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
نیویارک کے میئر کا اعلان
نیویارک کے میئر ایرک ایڈمز نے پیر کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر ایک پوسٹ میں کہا:
“آج ہم اعلان کرتے ہیں کہ ہم روز ویلٹ ہوٹل میں مہاجرین کی پناہ گاہ اور ہیومینیٹرین ریسپانس اینڈ ریلیف سینٹر کو بند کرنے کا عمل شروع کر رہے ہیں۔”
میئر ایڈمز کے مطابق، نیویارک میں پناہ گزینوں کی آمد میں مسلسل کمی دیکھی جا رہی ہے، جس کے باعث شہر کو اس سہولت کی مزید ضرورت نہیں رہی۔
ٹرمپ حکومت اور ایلون مسک کی تنقید
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کے دوران بھی اس معاہدے کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ ٹرمپ حکومت کے ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفی شینسی (DoGE) کے سربراہ ایلون مسک نے بھی اس معاہدے پر اعتراض کیا تھا اور کہا تھا کہ نیویارک سٹی کو ایسے مہنگے معاہدوں سے گریز کرنا چاہیے۔
روز ویلٹ ہوٹل کی تاریخ
روز ویلٹ ہوٹل نیویارک کے مشہور ترین ہوٹلوں میں شامل رہا ہے اور کئی دہائیوں سے یہ پی آئی اے کی ملکیت ہے۔ 2020 میں اسے بند کر دیا گیا تھا، تاہم نیویارک میں پناہ گزینوں کے بحران کے بعد اسے دوبارہ کھولا گیا تھا۔ اب یہ معاہدہ ختم ہونے کے بعد ایک بار پھر ہوٹل کا مستقبل غیر یقینی ہو گیا ہے۔
Comments are closed.