ایران کو جوہری ہتھیاروں سے روکنے کے لیے فوجی کارروائی کا آپشن زیر غور ہے :اسرائیلی وزیر خارجہ

تل ابیب: اسرائیلی وزیر خارجہ گیدون ساعر نے خبردار کیا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے روکنے کے لیے فوجی آپشن استعمال کرنا پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے دو جوہری بم بنانے کے لیے کافی یورینیم افزودہ کر لیا ہے، جو کہ مشرق وسطیٰ کے لیے بڑے عدم استحکام کا سبب بن سکتا ہے۔

سفارتی کوششیں ناکام ہوئیں تو فوجی آپشن موجود ہے

امریکی جریدے پولیٹیکو کو دیے گئے بیان میں گیدون ساعر نے کہا کہ اسرائیل سفارتی حل کو ترجیح دیتا ہے، مگر اگر ایران کو جوہری بم بنانے سے نہ روکا گیا تو فوجی کارروائی کا آپشن استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ان کے مطابق ایران کا جوہری پروگرام اسرائیل کی قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے اور اگر ایران جوہری ہتھیار بنانے میں کامیاب ہو گیا تو پورا مشرق وسطیٰ شدید عدم استحکام کا شکار ہو جائے گا۔

ایران کے جوہری پروگرام پر عالمی ردعمل کی ضرورت

اسرائیلی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ بین الاقوامی برادری کو ایران کے جوہری عزائم کو روکنے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کرنے چاہئیں۔ انہوں نے زور دیا کہ ایران کو جوہری طاقت بننے سے روکنے میں ناکامی، اسرائیل اور خطے کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے۔

ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی میں اضافہ

یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایران اور اسرائیل کے درمیان پہلے ہی شدید کشیدگی موجود ہے۔ عالمی طاقتیں ایران کے جوہری پروگرام پر بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں، لیکن اسرائیل مسلسل اس پر عدم اعتماد کا اظہار کر رہا ہے۔

Comments are closed.