وزیراعظم کا افغانستان میں کارروائی کیلئے امریکا کو اڈے دینے سے صاف انکار

امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان نے واضح کر دیا کہ افغانستان میں ایکشن کے لیے کسی کو بھی پاکستانی زمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔عمران خان کا اپنے انٹرویو میں یہ بھی کہنا تھا کہ یہ ممکن ہی نہیں کہ ہم امریکا کو افغانستان میں ایکشن کے لیے پاکستان میں اڈے دیں۔

ایچ بی او ایکزیوس کی ویب سائٹ پر اتوار کو نشر ہونے والے انٹرویو کے ایک ٹریلر میں انٹرویو لینے والے جوناتھن سوان نے سوال کیا تھا ‘کیا آپ امریکی حکومت کو پاکستان میں سی آئی اے کی موجودگی کی اجازت دیتے ہیں تاکہ وہ القاعدہ کے خلاف سرحد پار انسداد دہشت گردی مشن چلائیں جیسے داعش یا طالبان؟ وزیر اعظم نے جواب دیا ‘ہرگز نہیں’، ان کے واضح ردعمل پر حیرت میں آکر انٹرویو لینے والے نے وزیر اعظم سے ان کے رد عمل کی تصدیق کے لیے سوال کیا ‘کیا واقعی’۔ ایچ بی او پر ایگزیوس ایک دستاویزی خبروں کا پروگرام ہے جو ٹیکنالوجی، میڈیا، کاروبار، اور سیاست میں تصادم کے حوالے سے ایگزیوس کے صحافیوں کی رپورٹنگ کو ایچ بی او کے فلم سازوں کی مہارت کے ساتھ جوڑتا ہے۔

خیال رہےکہ گذشتہ دنوں پاکستانی اور غیرملکی میڈیا میں پاکستان کی جانب سے امریکا کو زمینی و فضائی راستہ فراہم کرنے کی رپورٹس سامنے آئی تھیں جن کی دفترخارجہ نے بھی تردید کی تھی۔اس سے قبل سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان میں امریکی اڈوں کی خبر کو واضح الفاظ میں بے بنیاد کہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے ہوتے ہوئےکوئی امریکی اڈا پاکستان میں نہیں بنے گا۔

اس حوالے سے ایک بیان میں افغان طالبان کا کہنا تھا کہ ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکا ہمارے ملک میں کارروائیاں انجام دینے کے لیے ہمارے پڑوس میں موجود رہنا چاہتا ہے۔افغان طالبان کا کہنا ہےکہ خطے میں اجنبی فوجیں بے امنی اور جنگ کا اصل سبب ہیں، پڑوسی ممالک سے مطالبہ ہےکہ کسی کو موقع فراہم کرنے کی اجازت نہ دیں

Comments are closed.