قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا جس میں پی ٹی آئی ارکان نے نعرے لگائے کہ گرفتار اراکین اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری کئے جائیں۔
سپیکر ایازصادق نے کہا کہ قیادت اکٹھی بیٹھے نہ بیٹھے ، اراکین پارلیمنٹ تواکٹھے بیٹھ سکتے ہیں ، پارلیمنٹ کے وقار کیلئے اکٹھا ہونا پڑے گا، ہم بیٹھ کر چارٹر آف پارلیمنٹ سائن نہیں کرسکتے ؟ پہلے بھی بات ہوئی تھی کہ ہم دوتہائی ہیں اور اپوزیشن ایک تہائی ہے، اپوزیشن کو بات کرنے کا زیادہ موقع ملا ہے، اپوزیشن یہاں نہیں بولے گی تو کہاں بولے گی، ہم چاہتے ہیں اپوزیشن بات کرے۔
سردار ایازصادق نے اراکین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی گورنمنٹ میں جو آرڈر جاری ہوئے میں اس پر اتفاق نہیں کرتا، جو حادثہ ہوا اس کی تہہ تک جانے کی کوشش کروں گا، آپ میرے گھر آئیں تو گھر کیمپ آفس ہوتا ہے ، ہاؤس کی پروسیڈنگ اکیلی اپوزیشن یا حکومت نہیں چلا سکتی۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ گورنمنٹ اور اپوزیشن پر مشتمل کمیٹی کی تشکیل کیلئے آج ہی کام شروع کروں گا، سارجنٹ ایٹ آرمز کو بھی معطل کیا اوران کے ساتھ موجود لوگوں کو بھی معطل کیا۔
بعدازاں وفاقی وزیر اطلاعات عطاتارڑ نے کمیٹی بنانے کیلئے تحریک ایوان میں پیش کردی،ایوان نے پارلیمنٹ کی کارروائی چلانے کیلئے 16رکنی کمیٹی کے قیام کی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی، کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن کے ارکان شامل ہوں گے۔
Comments are closed.