امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں کہا کہ غزہ کی جنگ فوراً بند ہونی چاہیے اور تمام بیس قیدیوں کو فی الفور رہا کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے واضح کیا کہ انہوں نے غزہ میں امن قائم کرنے کی کوشش کی ہے اور حماس سے مطالبہ کیا کہ وہ تمام زیرِ حراست افراد کو ایک ہی وقت میں رہا کرے۔
اقوام متحدہ پر کڑی تنقید
صدر ٹرمپ نے اقوام متحدہ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور الزام لگایا کہ یہ ادارہ امن قائم کرنے کے بجائے غیر قانونی ہجرت کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ مغربی ممالک کو غیر قانونی ہجرت پر اکسا کر دراصل “ایک حملے کی مالی معاونت” کر رہا ہے۔ ٹرمپ نے طنزیہ انداز میں کہا کہ اقوام متحدہ ایک ایسی لفٹ کی مانند ہے جو آدھے راستے میں رک جاتی ہے۔
موسمیاتی تبدیلی کی کوششوں کو ’فراڈ‘ قرار دیا
اپنے خطاب میں ٹرمپ نے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق عالمی کوششوں کو دنیا کی سب سے بڑی فراڈ سکیم قرار دیا۔ ان کے مطابق اقوام متحدہ کے پاس وسائل تو بہت ہیں لیکن وہ اپنے مقاصد کے قریب بھی نہیں پہنچ پایا۔
یورپ اور اتحادیوں پر برہمی
صدر ٹرمپ نے یورپی اتحادیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ چین اور بھارت روسی تیل خرید کر یوکرین جنگ کو مالی مدد فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر یورپ نے روسی تیل لینا بند نہ کیا تو امریکہ مزید پابندیاں عائد کرے گا۔
ایران اور ایٹمی خطرہ
ٹرمپ نے ایران کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایٹمی ہتھیار دنیا کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔ ان کے مطابق انہوں نے ایرانی رہبر اعلیٰ آیت اللہ خامنہ ای کو تعاون کی پیشکش کی تھی مگر جواب میں دھمکیاں ملیں۔
امریکہ کا سنہری دور اور مہاجرین کا مسئلہ
صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ امریکہ اس وقت دنیا کی سب سے طاقتور فوج، معیشت اور تعلقات رکھتا ہے۔ ان کے مطابق غیر قانونی طور پر امریکہ میں داخل ہونے والوں کی تعداد صفر تک پہنچ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہاجرین کے مسائل ان کے اپنے ملکوں میں حل ہونے چاہئیں نہ کہ سرحدیں کھول کر۔
اقوام متحدہ کا مستقبل اور عالمی رہنماؤں کے بیانات
ٹرمپ کا یہ خطاب ان کی دوسری مدت صدارت کے آٹھ ماہ مکمل ہونے پر ہوا۔ ان کے مطابق یہ امریکہ کا سنہری دور ہے، مگر اقوام متحدہ اپنے مقاصد سے بہت دور ہے۔
یہ اجلاس ایسے وقت ہو رہا ہے جب اسرائیل اور حماس کی جنگ کے دو سال مکمل ہونے کو ہیں۔ متعدد عالمی رہنماؤں نے فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کی ہے، تاہم اسرائیل اور امریکہ اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔
غزہ میں ہلاکتوں کی تعداد
غزہ کے محکمہ صحت کے مطابق اسرائیلی کارروائیوں میں اب تک 65 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ جنگ کا آغاز 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے سے ہوا تھا جس میں تقریباً 1200 اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے۔
Comments are closed.