امریکہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کی قرارداد کے مسودے کو ایک بار پھر ویٹو کر دیا ہے۔ یہ قرارداد الجزائر نے پیش کی تھی جس کا مقصد انسانی بنیادوں پر فوری طور پر جنگ کو روکنا تھا۔
امریکہ نے اس کے بجائے سلامتی کونسل سے کہا ہے کہ عارضی جنگ بندی کو یرغمالوں کی رہائی سے منسلک کیا جائے۔
15 رکنی سلامتی کونسل کے 13 ارکان نے الجزائر کے مسودے کے حق میں ووٹ دیا جب کہ برطانیہ نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
7 اکتوبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے یہ امریکہ کا تیسرا ویٹو ہے۔
اقوام متحدہ کے لیے الجزائر کے سفیر امر بندجما نے ووٹنگ سے قبل سلامتی کونسل میں کہا کہ قرارداد کے اس مسودے کے حق میں ووٹ دینا فلسطینیوں کے جینے کے حق کی حمایت کرنا ہے۔ اور اس کے خلاف ووٹ دینے کا مطلب ان پر ڈھائے جانے والے وحشیانہ تشدد اور اجتماعی سزا کی توثیق کرنا ہے۔
Comments are closed.