حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ اور فلسطینیوں کی حمایت میں اسرائیل کے خلاف جنگ جاری رکھے گی اور ثابت قدم لبنان کے عوام کا دفاع کیا جائے گا۔
حزب اللہ نے ہفتے کو تصدیق کی ہے حسن نصر اللہ اسرائیل کے فضائی حملے میں مارے گئے ہیں جب کہ اسرائیلی فوج نے کہا ہے نصراللہ کو ختم کر دیا ہے اور وہ اب دنیا کو دہشت زدہ نہیں کر سکیں گے۔
حسن نصراللہ کی ہلاکت پر ایران میں پانچ روزہ سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔
ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حسن نصراللہ کا خون رائیگاں نہیں جائے گا، وہ اکیلے نہیں تھے بلکہ وہ ایک مکتبۂ فکر تھے جن کے بتائے ہوئے راستے پر سفر جاری رہے گا۔
ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے حسن نصراللہ کی ہلاکت کا ذمے دار جزوی طور پر امریکہ کو بھی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ امریکہ کی اسرائیل کے ساتھ ملی بھگت کو جھٹلایا نہیں جا سکتا۔
حسن نصر اللہ کی ہلاکت کے بعد تنظیم کا نیا سربراہ کون ہو گا اور اسرائیل کے خلاف کارروائیاں کس طرح کی جائیں گی؟ یہ وہ سوال ہیں جن کا فیصلہ ابھی ہونا باقی ہے۔
خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق 42 سالہ ہاشم صفی الدین کو حسن نصر اللہ کا جانشین سمجھا جاتا تھا جو نہ صرف تنظیم کی ایگزیکٹو کونسل کے سربراہ ہیں بلکہ وہ حزب اللہ کے بیرون ملک سیاسی امور کو بھی دیکھتے ہیں۔
ہاشم صفی الدین حسن نصر اللہ کے کزن ہیں اور وہ انہی کی طرح سیاہ رنگ کا امامہ پہنتے ہیں۔ ان کے عوامی خطابات میں حزب اللہ کی عسکریت پسندانہ مؤقف اور فلسطینی کاز سے حمایت جھلکتی ہے۔
Comments are closed.