پارلیمنٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ مذاکرات کے اصول واضح کر دیئے، جو ریاست کے خلاف کھڑا ہوگا اس سے مذاکرات نہیں ہوں گے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ مذاکرات اور مفاہمت پر میرا پختہ یقین ہے، اسی پارلیمنٹ کے سامنے 126 دن کے دھرنے کو مذاکرات سے اٹھایا تھا، سیاست میں مفاہمت اور مذاکرات ہوتے ہیں اور ہونے چاہئیں۔
ڈپٹی وزیر اعظم نے کہا کہ سانحہ نو مئی ریاست کے خلاف اٹھنا تھا، جی ایچ کیو، جناح ہاؤس اور تنصیبات پر حملہ کرنے پر کوئی معافی نہیں دے سکتا۔
انہوں نے کہا کہ کور کمانڈرز میٹنگ میں جس موقف کا اظہار کیا وہ ہر پاکستانی کا موقف ہے، سانحہ نو مئی میں ملوث عناصر کے لیے کوئی رعایت مناسب نہیں۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ہم تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر چلیں گے، عدلیہ کی بہت عزت و احترام ہے، وہ عزت رہے گی، انہوں نے کہا کہ سابق امریکی صدر ٹرمپ کو سزا کے حوالے سے ابھی پراسس باقی ہے، القدس شریف کو فلسطین کا کیپیٹل ہونا چاہئے۔
Comments are closed.