قائد ن لیگ نواز شریف نے گندم بحران پیدا کرنے والوں کو نشانے پر رکھ لیا، ملک میں گندم بحران پیدا کرنے والوں کا احتساب کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
نوازشریف کی زیرصدارت مسلم لیگ ن کا مشاورتی اجلاس ہوا، اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز، رانا ثنا اللہ، خواجہ آصف اور دیگر رہنما شریک ہوئے، اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
اجلاس میں وزیر خوراک پنجاب بلال یاسین نے گندم کی خریداری کے معاملے پر بریفنگ دی اور کہا کہ گندم کے بحران کی ذمہ داری بیرون ملک سے گندم درآمد کرنے والوں پر عائد ہوتی ہے۔
ذرائع کے مطابق نوازشریف نے گندم سکینڈل پر وزیراعظم شہباز شریف کو 6 مئی کو لاہور طلب کر لیا، وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے 6 مئی کو گندم سکینڈل پر رپورٹ پیش کرنے کا امکان ہے۔
حقائق سامنے آنے پر پنجاب حکومت گندم خریدنے یا نہ خریدنے کا فیصلہ کرے گی، کسانوں سے گندم کیسے خریدیں؟ اس حوالے سے مختلف آپشنز زیر غور ہیں۔
ذرائع کے مطابق کسانوں کو 500 ارب روپے کے کسان کارڈ دینے کا آپشن بھی زیر غور ہے، نوازشریف نے کسانوں کو کسان کارڈ جلد سے جلد دینے کی ہدایت کی ہے۔
اجلاس میں نگران حکومت کے دور میں گندم کی درآمدگی پہلے اور منظوری بعد میں دئیے جانے کی بھی گونج سنائی دی۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف کو اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ گندم لانے والا بحری جہاز 25 روز کے بجائے 7 روز میں پاکستان پہنچا۔
Comments are closed.