فرانس میں لاکھوں افراد نے کورونا ہیلتھ پاس کے حکومتی اقدام کو مسترد کرتے ہوئے اسے ویکسین نہ لگوانے والے افراد کے ساتھ امتیازی سلوک قرار دیا ہے۔ فرانسیسی شہریوں کی جانب سے حکومتی فیصلے کے خلاف بھرپور احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق فرانسیسی حکام کی جانب سے جاری کیے گئے سرکاری اعداد وشمار کے مطابق ملک بھر میں ایک لاکھ 21 ہزار افراد نے ہیلتھ پاس کے خلاف مظاہرے کر کے اس کو امتیازی سلوک قرار دیا ہے۔فرانس میں کورونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگوانے والے شہریوں کو ہیلتھ پاس جاری کیا جاتا ہے جبکہ پبلک مقامات، ریستوران اور کیفے میں داخلے کے لیے پاس یا منفی کووڈ ٹیسٹ کی رپورٹ کا دکھایا جانا ضروری ہے
ویکسین نہ لگوانے والے فرانسیسی شہریوں نے اس کو امتیازی سلوک قرار دیا ہے اور ملک بھر میں کورونا ویکسین کے ہیلتھ پاس کی پابندی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔فرانس کی وزارت داخلہ کے مطابق ایک لاکھ 21 ہزار افراد نے ملک بھر میں احتجاج کیا جن میں سے پیرس میں مظاہرے کرنے والوں کی تعداد 19 ہزار تھی۔دارالحکومت پیرس کی پولیس نے مظاہرے کے دوران تصادم پر 85 افراد کو گرفتار کیا ہے۔
وزارت داخلہ کے مطابق مظاہرین سے تصادم کے دوران پولیس کے تین اہلکار معمولی زخمی ہوئے۔فرانس میں اختتام ہفتہ کیے جانے والے یہ احتجاجی مظاہرے گزشتہ دو ماہ سے زائد عرصے سے مسلسل جاری ہیں۔ تاہم حکام کا دعویٰ ہے کہ ان کی شدت میں کمی آ رہی ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ ہفتے ایک لاکھ 40 ہزار جبکہ اگست کے آغاز پر دو لاکھ 37 ہزار افراد نے احتجاج کیا تھا۔
Comments are closed.