طورخم :پاک افغان بارڈر ساتویں روز بھی بند، تجارت اور آمدورفت مکمل معطل

پاک افغان بارڈر طورخم سات روز سے مسلسل بند ہے جس کے باعث دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور پیدل آمدورفت مکمل طور پر معطل ہو چکی ہے۔ سرحدی کشیدگی کے نتیجے میں درجنوں گاڑیاں راستوں میں پھنسی ہیں اور تاجروں کو کروڑوں روپے کے نقصان کا سامنا ہے۔

تجارت معطل، مال بردار گاڑیاں پھنس گئیں
طورخم شاہراہ پر سینکڑوں ٹرک اور کنٹینرز کھڑے ہیں جن میں لدا ہوا سامان خراب ہونے لگا ہے۔ تاجروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اگر بارڈر جلد نہ کھولا گیا تو مزید اشیاء ضائع ہونے کا امکان ہے۔ کئی ڈرائیور اور مزدور راستوں میں پھنسے ہوئے ہیں اور بنیادی سہولیات کی کمی سے دوچار ہیں۔

اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافہ
ذرائع کے مطابق بارڈر کی بندش سے دونوں جانب اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ سرحدی علاقوں کے عوام روزمرہ ضروریات کی قلت کا سامنا کر رہے ہیں جبکہ دکانداروں کو بھی سامان کی فراہمی میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

علاقائی کشیدگی اور عوامی مشکلات
ماہرین کا کہنا ہے کہ بارڈر کی طویل بندش سے نہ صرف مقامی تجارت متاثر ہوئی ہے بلکہ عوامی سطح پر بھی بے چینی بڑھ رہی ہے۔ روزانہ ہزاروں افراد روزگار، علاج اور خاندانی ملاقاتوں کے لیے سرحد پار کرتے تھے، مگر بندش نے ان سب کے معمولات کو مفلوج کر دیا ہے۔

تاجروں کا حکومتوں سے مطالبہ
تاجر اور ٹرانسپورٹرز نے دونوں ممالک کی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ بارڈر پر تنازع کو فوری طور پر بامعنی مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ طورخم سرحد پر کشیدگی کسی بھی ملک کے مفاد میں نہیں، اس کا نقصان صرف عوام اور معیشت کو ہو رہا ہے۔

Comments are closed.