ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی یا تجارتی تعلقات نہیں۔پاکستان کی اسرائیل بارے پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہے۔ترجمان وزارت تجارت کا بھی کہنا ہے کہ پاکستان اسرائیل تجارت شروع ہونے کی افواہیں سراسر پراپیگنڈہ ہے۔
پاکستان سے غذائی اشیاء کی اسرائیل تجارت کے معاملے پر وزارت خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ پاکستان کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی یا تجارتی تعلقات نہیں۔پاکستان کی اسرائیل بارے پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں۔
دوسری جانب ترجمان وزارت تجارت کا کہنا ہے کہ پاکستان اسرائیل تجارت شروع ہونے کی افواہیں سراسر پراوپیگنڈا ہے جو امریکن جیوش کانگریس کی پریس ریلیز کو غلط طریقے سے منسوب کیا گیا۔ حتیٰ کہ انہوں نے اپنی پریس ریلیز میں بھی پاک اسرائیل کے درمیان سرکاری تجارت کا کہیں ذکر نہیں کیا۔ تاہم اسرائیل کے ساتھ نہ تو ہمارے کوئی تجارتی تعلقات ہیں اور نہ ہی ہم شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
تحریک انصاف نے دفترِ خارجہ کے مؤقف کو ناقابلِ قبول قرار دیکر معاملے کی باضابطہ وضاحت مانگ لی ہے۔ڈاکٹر شیریں مزاری کا کہنا ہے کہ دفترِ خارجہ بتائے یہ معجزہ کیسےہوا کہ ایک پاکستانی شہری پاکستان سےبراہِ راست اسرائیل اپنا مال برآمد کررہا ہے۔قوم دفترِ خارجہ سے معاملے پر باضابطہ وضاحت چاہتی ہے۔
Comments are closed.