ٹرمپ کا الاخوان المسلمون کو غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا اعلان

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ویب سائٹ ’’جسٹ دا نیوز‘‘ سے بات کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ الاخوان المسلمون کو ایک غیر ملکی دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔ ٹرمپ کے مطابق اس قدم کے لیے حتمی دستاویزات تیار کی جا رہی ہیں اور یہ درجہ بندی سخت اور پابند شرائط کے تحت جاری کی جائے گی۔

ری پبلکن حلقوں کا بڑھتا ہوا دباؤ

یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب امریکی کانگریس میں ری پبلکن ارکان انتظامیہ پر اس تنظیم کے خلاف براہ راست کارروائی کے لیے دباؤ بڑھا رہے ہیں۔ قدامت پسند حلقوں کی نظر میں الاخوان المسلمون خطے میں عدم استحکام اور انتہا پسندانہ نظریات کے فروغ کا ایک اہم ذریعہ تصور کی جاتی ہے۔

ممکنہ پابندیاں

خصوصی رپورٹ کے مطابق مجوزہ درجہ بندی کے بعد امریکی فنڈز کسی بھی ایسی سرگرمی کے لیے نہیں دیے جا سکیں گے جن کا تعلق اس تنظیم سے ہو۔ اس کے ارکان کے امریکہ میں داخلے پر بھی پابندی عائد کی جائے گی جبکہ تشدد یا دھمکی سے متعلق خطرات کا مقابلہ کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ انتظامیہ سے منسلک ذرائع کے مطابق یہ اقدام تنظیم کی مختلف شاخوں کی سرگرمیوں کا جائزہ لے کر انہیں پابندیوں کے تحت لانے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

تحقیقی اداروں کی آراء

ٹرمپ کی پہلی انتظامیہ کے دوران 2019 میں بھی الاخوان کی درجہ بندی کا معاملہ زیر غور آیا تھا، تاہم اُس وقت تنظیم نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے اپنے پرامن سیاسی کردار پر زور دیا تھا۔ اس کے باوجود عالمی سامیت دشمنی کے مطالعہ کے انسٹی ٹیوٹ اور جمہوریتوں کے دفاع کی فاؤنڈیشن سمیت متعدد تحقیقی اداروں کی رپورٹوں میں اس تنظیم کو ایسی نظریاتی بنیاد قرار دیا گیا ہے جو انتہا پسندی کو جواز بخشنے یا محاذ آرائی کے بیانیے کو مضبوط بناتی ہے۔

ممکنہ سیاسی اثرات

خبر کی اشاعت تک ’’جسٹ دا نیوز‘‘ کو ٹرمپ کے بیان پر الاخوان المسلمون کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا تھا۔ ماہرین کے مطابق یہ فیصلہ امریکہ اور مشرقِ وسطیٰ میں وسیع سفارتی اور سیاسی بحث کو جنم دے سکتا ہے، جس کے اثرات امریکی اسلامی تنظیموں پر بھی پڑ سکتے ہیں۔ آئندہ ہفتوں میں اس اقدام پر علاقائی اور بین الاقوامی ردعمل بڑھنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

Comments are closed.