سعودی ولی عہد کی خواہش پر سوڈان میں جنگ بندی کی کوششوں کا آغاز کر دیا ہے: ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ نے سوڈان میں جاری خانہ جنگی ختم کرانے کے لیے باضابطہ کوششوں کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ پیش رفت سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی وائٹ ہاؤس میں صدر ٹرمپ سے ہونے والی ملاقات کے فوراً بعد سامنے آئی۔

سعودی درخواست 

صدر ٹرمپ کے مطابق سوڈان میں جنگ بندی کی کوششوں کا فیصلہ ولی عہد کی خصوصی درخواست پر کیا گیا، جو دونوں رہنماؤں کی واشنگٹن میں ہونے والی اہم ملاقات کے دوران سامنے آئی تھی۔ٹرمپ نے بتایا کہ انہوں نے اس مسئلے کا جائزہ لیا تو انہیں معلوم ہوا کہ سوڈان میں حالات مکمل طور پر بے سمت اور بے قیادت جنگ کی صورت اختیار کر چکے ہیں۔

سوڈان 

ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکہ–سعودیہ مشترکہ سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب میں کہا:“ولی عہد نے مجھے سوڈان کی تاریخ اور ثقافتی پس منظر سے آگاہ کیا، جو میرے لیے دلچسپ بھی تھا اور حیران کن بھی۔ اب مجھے ایسے لگتا ہے کہ میں کل سے پہلے جس سوڈان کو جانتا تھا، اس سے بالکل مختلف سوڈان کو سمجھ چکا ہوں۔”انہوں نے بتایا کہ انہوں نے منگل کے روز 30 منٹ سوڈان کی فائل پر گزارے اور امریکہ پہلے ہی ابتدائی کام شروع کر چکا ہے۔

امن کی کوشش 

صدر ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر بھی لکھا کہ امریکہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر اور مشرقِ وسطیٰ کے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر سوڈان میں جاری مظالم اور ہلاکتوں کا خاتمہ کرنے کے لیے کام کرے گا۔

ٹرمپ کے مطابق:“سوڈان اس وقت دنیا کے سب سے زیادہ پرتشدد علاقوں میں شامل ہے۔ انسانی بحران شدید ہے، خوراک کی کمی ہے، ڈاکٹر اور ادویات دستیاب نہیں۔ ہر چیز کی قلت نے صورتحال کو خطرناک بنا دیا ہے۔”

 عالمی تشویش 

سوڈان میں گزشتہ برس سے فوج اور نیم فوجی فورس ریپڈ سپورٹ فورسز کے درمیان جاری لڑائی نے ہزاروں افراد کو ہلاک اور لاکھوں کو بے گھر کر دیا ہے۔ عالمی ادارے اسے دنیا کے بدترین انسانی بحرانوں میں شمار کرتے ہیں۔امریکی صدر نے کہا کہ اگر امریکہ اور خلیجی ممالک مل کر کام کریں تو “یہ اقدام اس سے پہلے ہونے والی جنگ بندیوں سے بھی زیادہ اہم ہو سکتا ہے۔”

Comments are closed.