ٹرمپ کا فلسطینیوں کی غزہ سے منتقلی پر مصری صدر سے تبادلہ خیال، قاہرہ اور عمان کا سخت ردعمل

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے فلسطینیوں کی غزہ سے منتقلی کے حوالے سے مصری صدر عبد الفتاح السیسی سے بات کی ہے۔ صدر ٹرمپ کے مطابق انہوں نے السیسی سے کہا کہ فلسطینیوں کو ایک ایسے علاقے میں منتقل کیا جانا چاہیے جہاں وہ سکون سے زندگی گزار سکیں۔ ان کے بقول، “غزہ کی پٹی کئی برسوں سے جہنم بنی ہوئی ہے۔”

مصر اور اردن کی سخت مخالفت

مصری حکومت نے فلسطینیوں کی غزہ سے جبری ہجرت کے کسی بھی منصوبے کو مسترد کر دیا ہے۔ مصری وزیر خارجہ بدر عبد العاطی نے پیر کے روز کہا کہ ایسی کسی بھی کوشش سے خطے میں سیاسی اور انسانی بحران مزید سنگین ہو جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مصر پہلے ہی 90 لاکھ سے زائد مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے اور مزید مہاجرین کی آمد ملک پر اضافی دباؤ ڈالے گی۔

اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفدی نے بھی فلسطینیوں کی جبری ہجرت کے منصوبے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں کے لیے کسی متبادل وطن کی کوئی گنجائش نہیں۔ انہوں نے اردن کی پارلیمنٹ میں بریفنگ دیتے ہوئے واضح کیا کہ “اردن اردنیوں کا ہے اور فلسطین فلسطینیوں کا۔ فلسطینی تنازعہ کا حل فلسطینی مٹی پر ہی ممکن ہے۔”

علاقائی ردعمل اور انسانی حقوق کے خدشات

قاہرہ اور عمان کی حکومتوں کا کہنا ہے کہ جبری ہجرت کے کسی بھی منصوبے سے خطے میں موجودہ مسائل مزید پیچیدہ ہو جائیں گے۔ ان کے مطابق فلسطینی عوام کے حقوق اور ان کی زمین پر ان کا حق تسلیم کرنا مسئلے کا واحد حل ہے۔

Comments are closed.