ترکی نے دو سال بعد اسرائیل سے سفارتی تعلقات بحال کرلیے

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق 40 سالہ افق الوطاس کو اسرائیل میں نیا ترک سفیر مقرر کرنے کا اقدام امریکا کے نومنتخب صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے کی کوشش کے طور پر اٹھایا گیا ہے۔40 سالہ اوفوک اولوتاش ترک وزارت خارجہ میں اسٹریٹجک ریسرچ سینٹر کے چیئرمین اور ترکش تھنک ٹینک سیتا فاؤنڈیشن کے سربراہ بھی ہیں۔

انھیں مشرق وسطیٰ سے متعلق متعدد پالیسی پیپرز تحریر کیے ہیں، اس کے علاوہ اوفوک اولوتاش فلسطینیوں کے حامی اور ایران سے تعلقات سے متعلق ماہر سمجھے جاتے ہیں۔

تاہم اسرائیل نے ابھی تک ترکی میں اپنا سفیر بھیجنے کا فیصلہ نہیں کیا۔ترک حکومت کی جانب سے اسرائیل کے لیے 2 سال بعد سفیر تعینات کرنے کا مقصد اسرائیل سے تعلقات کی بحالی سمیت نئے امریکی صدر جو بائیڈن اور امریکی انتظامیہ سے تعلقات کو بہتر کرنا ہے جو 2018 کے بعد سے تناؤ کا شکار تھے۔

خیال رہے کہ گزشتہ 2 ماہ کے دوران اب تک 4 عرب ممالک اسرائیل کو تسلیم کرنے کا اعلان کرچکے ہیں جن میں متحدہ عرب امارات، بحرین، سوڈان اور مراکش شامل ہیں۔

Comments are closed.