اسلام آباد: پاکستان میں جاسوسی اور دہشت گردی میں ملوث مزید دو بھارتی قیدیوں کو رہا کر دیا گیا، ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی استدعا پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایک اور بھارتی قیدی کی رہائی کی درخواست کلبھوشن یادیو کیس کے ساتھ منسلک کرنے کی ہدایت کردی۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھرنےاسلام آباد ہائیکورٹ کوآگاہ کیا کہ پاکستان میں جاسوسی اور دہشت گردی کے جرم میں سزا مکمل کرنے والے مزید دو بھارتی قیدیوں کو رہا کر دیا گیا ہے، انہوں نے عدالت عالیہ سے استدعا کی کہ بھارتی قیدی کا کیس کلبھوشن کیس کے ساتھ منسلک کیا جائے، کیونکہ بھارتی قیدی محمد اسماعیل کے خلاف سیکورٹی کلئیرنس اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت ابھی کارروائی باقی ہے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ وہ تو مختلف کیس ہے اس کا تو اس کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے، یہ وہ قیدی ہیں جن کو فوجی عدالت سے سزا ہوئی اور وہ پوری کر چکے ہیں، جب قیدی سزا پوری کر چکا ہو تو رہائی اس کا حق ہے، قانون کے مطابق بتائیں اب بھی ایک بھارتی قیدی کو قید میں کیسے رکھ سکتے ہیں؟
عدالت نے بھارتی ہائی کمیشن کے وکیل اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو آئندہ سماعت پر دلائل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 9 نومبر تک ملتوی کردی۔ اس سے پہلے سزا پوری کرنے والے چار بھارتی قیدیوں کو رہا کیا جا چکا ہے۔
Comments are closed.