امریکا، اقوام متحدہ کا روس کی جانب سے اناج ترسیل معاہدے کی معطلی پر اظہار تشویش

اقوام متحدہ نے روس کی جانب سے بحیرہ اسود کے ذریعے یوکرین سے گندم کی ترسیل کیلئے کیا گیا معاہدہ معطل کرنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے معاہدے کی معطلی کے حوالے سے کہا ہے کہ روس کی جانب سے معاہدہ معطل کرنے سے دنیا بھر میں ضرورت مند لوگوں کو دھچکا لگا ہے، انہوں نے اشارہ دیا کہ اس معاہدے سے ماسکو کی دستبرداری کا مطلب یہ ہے کہ روس کے اناج اور کھاد کی برآمدات میں فریقین کی سہولت فراہم کرنے سے متعلق دوسرا معاہدہ بھی ختم کر دیا گیا ہے۔

دریں اثناء واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس نے اس حوالے سے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بحیرہ اسود کے ذریعے یوکرین سے غریب ممالک کو اناج کی ترسیل کے اس معاہدے کی معطلی سے غذائی تحفظ کی صورتحال مزید خراب ہو گی اور لاکھوں افراد کو نقصان پہنچے گا۔

واضح رہے کہ روس نے اقوام متحدہ کی ثالثی میں ہونے والے اس معاہدے سے علیحدہ ہونے کا اعلان کیا ہے جو یوکرین کو بحیرہ اسود کے ذریعے اناج برآمد کرنے دیتا ہے، ماسکو کے اس فیصلے سے چند گھنٹے قبل ایک دھماکے نے روس کے کریمیا پل کو گرا دیا تھا، روس نے اس حملے کا الزام یوکرین پر عائد کیا تھا جس میں دو شہری ہلاک اور ایک زخمی ہوئے تھے۔

تاہم کریملن نے واضح کیا ہے کہ اناج ترسیل کے معاہدے کی معطلی کا پل پر حملے سے کوئی تعلق نہیں بلکہ روسی اناج اور کھاد برآمد کے  اسی طرح کے معاہدے پر فریقین کی جانب سے عملدرآمد میں ناکامی ہے، کریملن ترجمان دمتری پیسکوف نے ایک کانفرنس کال پر صحافیوں کو بتایا کہ بدقسمتی سے، روس سے متعلق ان معاہدوں کا نفاذ نہیں ہو سکا تھا۔

Comments are closed.