واشنگٹن: امریکی دفتر خارجہ نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کو 1.4 ارب ڈالر مالیت کے ہتھیار فروخت کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ اس فیصلے کا پس منظر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے رواں ہفتے کے متوقع دورۂ یو اے ای سے جوڑا جا رہا ہے۔
امریکی حکام کے مطابق فروخت کیے جانے والے ہتھیاروں میں چھ عدد ’سی ایچ-47 ایف چینوک‘ ہیلی کاپٹر شامل ہیں، جبکہ بقیہ 1.32 ارب ڈالر مالیت کے دیگر دفاعی سازوسامان اور آلات یو اے ای کی دفاعی صلاحیتوں میں اضافے کا سبب بنیں گے۔
امریکی دفتر خارجہ کے بیورو آف پولیٹیکل اینڈ ملٹری افیئرز کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ اثاثہ جات متحدہ عرب امارات ریسکیو مشن، آفات سے نمٹنے، تلاش اور انسدادِ دہشت گردی کی کارروائیوں میں استعمال کرے گا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ “مشرقِ وسطیٰ میں سیاسی استحکام اور معاشی ترقی کے لیے یو اے ای امریکہ کا ایک اہم اور اسٹریٹیجک شراکت دار ہے۔”
دفتر خارجہ کے ایک اور بیان کے مطابق ’ایف-16‘ لڑاکا طیاروں کے اسپیئر پارٹس کی فروخت یو اے ای کی فضائی صلاحیتوں میں بہتری لائے گی اور قومی سطح پر دفاعی ضروریات کو پورا کرنے میں معاون ثابت ہوگی۔
تاہم امریکی قوانین کے تحت یہ معاہدہ تاحال امریکی کانگریس کی منظوری کا محتاج ہے۔ کانگریس کے پاس اس فروخت کو روکنے کے لیے 30 دن کا وقت ہے۔ اگر کانگریس نے اس مدت میں کوئی اعتراض نہ کیا تو یہ معاہدہ نافذ العمل ہو جائے گا۔
Comments are closed.