امریکہ کی پاکستانی انتخابات میں مبینہ بے ضابطگیوں اور دھاندلی پر تشویش

امریکہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کو اپنے قانونی نظام کے تحت انتخابی بے ضابطگیوں کے دعوؤں کی آزادانہ تحقیقات کرنی چاہیے۔ اس دوران حکومت سازی کے لیے سیاسی جماعتوں کے درمیان جاری مشاورت کے بعد آج منگل کو کسی پیش رفت کی توقع ہے۔

امریکہ کا کہنا ہے کہ اس نے یورپی یونین، برطانیہ اور دیگر ممالک کی طرح ہی عوامی سطح پر اور نجی طور پر بھی، پاکستان کے حالیہ انتخابات میں ہونے والی بے ضابطگیوں کے حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے اور، ”ہم نے حکومت پاکستان سے یہ بھی کہا ہے کہ الیکشن میں سامنے آنے والے عوامی فیصلے کا احترام کیا جانا چاہیے۔”

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پیر کے روز ایک پریس بریفنگ کے دوران پاکستانی انتخابات میں مبینہ بے ضابطگیوں اور دھاندلی پر تشویش کا اظہار کیا۔ان سے جب اس معاملے کی آزادانہ تحقیقات کے مطالبے کے بارے میں سوال پوچھا گیا تو انہوں نے کہا، ”مجھے نہیں معلوم کہ وہ (پاکستانی حکومت) اس کے لیے کس ادارے یا سسٹم کی تجویز کر رہے ہیں جو آزادانہ تحقیقات پر عمل کرے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا، ”ابھی تو یہ ابتدائی قدم اٹھانے کی بات ہے، پاکستان میں قانونی نظام کو اس حوالے سے خود آگے بڑھ کر کام کرنا چاہیے، یہی پہلا مناسب قدم ہے۔ اور ہم سمجھتے ہیں کہ یہ قدم اٹھانا بھی ضروری ہے۔”

امریکہ نے انتخابات سے متعلق تشدد کے واقعات کے ساتھ ہی انٹرنیٹ اور سیل فون سروسز پر پابندیوں کی بھی مذمت کی، جس سے انتخابی عمل بری طرح متاثر ہوا۔

مزید خبروں کیلئے وزٹ کریں

Comments are closed.