امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے عراقی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے ملک میں موجود تمام ایرانی حمایت یافتہ گروہوں کو غیر مسلح کرے، کیونکہ یہ گروہ عراق کی خودمختاری، امن و استحکام اور حکومتی رٹ کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔
ی ٹیلیفونک گفتگو
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے عراقی وزیر اعظم محمد شیعہ السوڈانی سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے عراق میں ایرانی حمایت یافتہ گروہوں کے اثر و رسوخ پر تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ گروہ نہ صرف عراقی خودمختاری بلکہ امریکی شہریوں اور کاروباری مفادات کے لیے بھی خطرہ ہیں۔ روبیو نے زور دیا کہ بغداد حکومت کو فوری طور پر ایسے گروہوں کو غیر مسلح کرنا چاہیے تاکہ ریاستی عملداری بحال ہو سکے۔
عراق-امریکہ تجارتی تعلقات 
امریکی دفتر خارجہ کے مطابق مارکو روبیو اور عراقی وزیر اعظم کی گفتگو میں دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات پر بھی بات چیت ہوئی۔ امریکی وزیر خارجہ نے بتایا کہ ایک ہفتہ قبل عراق اور امریکہ کے درمیان توانائی کے شعبے میں اہم پیش رفت ہوئی، جس کے تحت بغداد حکومت نے امریکی ایل این جی کمپنی کے ساتھ گیس کی فراہمی کا معاہدہ کرنے پر اتفاق کیا۔
عراقی تیل کی برآمدات
مارکو روبیو نے عراقی رہنما کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ ترکیہ پائپ لائن کے ذریعے عراقی تیل کی برآمد کا دوبارہ آغاز خطے کی معیشت کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ عراق کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مضبوط بنائے گا تاکہ مشترکہ مفادات کا تحفظ کیا جا سکے۔
 داعش کے خلاف کارروائیاں
امریکی دفتر خارجہ نے تصدیق کی کہ واشنگٹن عراق کی خودمختاری کا احترام کرتے ہوئے اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے گا۔ امریکی حکام کے مطابق ان کا فوکس اب بھی عراق میں داعش کے خطرے سے نمٹنے پر ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ سال دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت اربیل فوجی اڈے سے امریکی افواج کی کمی کی گئی، تاہم امریکی عسکری مشیر اب بھی عراق میں موجود ہیں۔
 
			 
						
Comments are closed.