وائٹ ہاؤس کے مشیر جان کربی نے کہا کہ امریکہ اردن میں ایک اڈے پر تین امریکی فوجیوں کی ہلاکت کے ڈرون حملے کے جواب میں “انتہائنتیجہ خیز” جواب دینے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ تاہم انہوں نے کہا کہ امریکہ ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتا۔ ہم مشرق وسطیٰ میں وسیع تر تنازع نہیں چاہتے۔
یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے پیر کو اس عزم کا اظہار کیا کہ امریکہ ایران کے حمایت یافتہ عسکریت پسندوں کے اس ڈرون حملے کے بعد اپنے فوجیوں کے دفاع کے لیے “تمام ضروری اقدامات” کرے گا جس میں تین امریکی فوجی ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے تھے۔
اتوار کو ہونے والا یہ حملہ اکتوبر میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد امریکی فوجیوں کے خلاف پہلا ہلاکت خیز حملہ تھا، اور یہ مشرق وسطیٰ میں جاری تناؤ میں کسی ممکنہ بڑے اضافے کی نشاندہی کرتا ہے۔
Comments are closed.