امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ توقع رکھتے ہیں کہ ایران کے حوالے سے بہت جلد فیصلہ کیا جائے گا۔ یہ بیان ان مذاکرات کے بعد سامنے آیا ہے جو ہفتے کے روز سلطنت عمان میں ایران اور امریکہ کے درمیان ہوئے۔ دونوں ممالک نے مذاکرات کو “مثبت” اور “تعمیری” قرار دیا اور رواں ہفتے دوبارہ ملاقات پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
صدر ٹرمپ نے صدارتی طیارے میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا:
“میں نے ایران کے حوالے سے اپنے مشیروں سے ملاقات کی ہے اور میں جلد فیصلہ کرنے کی توقع رکھتا ہوں۔”
یاد رہے کہ امریکی صدر اس سے قبل یہ دھمکی دے چکے ہیں کہ اگر ایران کے جوہری پروگرام کو روکنے کے لیے کوئی معاہدہ نہ ہو سکا، تو فوجی کارروائی بھی کی جا سکتی ہے۔
ادھر امریکی خبر رساں ویب سائٹ Axios نے دو باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ امریکہ اور ایران کے درمیان جوہری بات چیت کا دوسرا دور ہفتے کے روز اطالوی دارالحکومت روم میں متوقع ہے۔
سلطنت عمان میں ہونے والی پہلی ملاقات کو دونوں جانب سے “مفید، پر سکون اور مثبت” قرار دیا گیا۔ حکام کے مطابق ماحول خوشگوار تھا اور بات چیت میں کسی قسم کی کشیدگی محسوس نہیں کی گئی۔
اتوار کے روز صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا:
“ایرانی امریکی بات چیت اچھی رہی۔ جب تک بات چیت اختتام پذیر نہیں ہو جاتی، کوئی چیز اہمیت نہیں رکھتی۔ اس لیے میں اس پر زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، تاہم میں سمجھتا ہوں کہ ایران سے متعلق صورت حال بہت اچھی ہے۔”
یہ پیش رفت ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب عالمی برادری ایران کے جوہری پروگرام پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور کسی ممکنہ معاہدے کی امید ظاہر کی جا رہی ہے۔
Comments are closed.