امریکی صدر کا مشرق وسطیٰ سے متعلق اہم بیان: ایران سے معاہدے کے قریب ہیں، حوثیوں کو وارننگ

دوحہ، قطر – امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ کے حوالے سے اہم بیانات دیتے ہوئے کہا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کی پالیسیوں کے باعث امریکہ مشرق وسطیٰ کو تقریباً کھو بیٹھا تھا، تاہم اب ان کا عزم ہے کہ امریکہ اس خطے کا تحفظ کرے گا۔

یہ بیانات امریکی صدر نے قطر کے صحرائی علاقے میں واقع امریکہ کی سب سے بڑی فوجی تنصیب “العدید ایئر بیس” کے دورے کے دوران دیے۔ صدر ٹرمپ نے کہا، “میرے خیال میں ہم ایران کے ساتھ ایک معاہدے کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں، اور ہم اسے دانش مندانہ مگر پرامن طریقے سے حل کرنا چاہتے ہیں۔”

ٹرمپ نے انکشاف کیا کہ ایران نے “کسی حد تک معاہدے کی شرائط سے اتفاق کیا ہے” اور امریکہ ایران کے ساتھ ایک دیرپا امن معاہدے کے حوالے سے سنجیدہ ہے۔ انھوں نے واضح کیا کہ موجودہ کوششوں کا مقصد خطے میں استحکام لانا ہے، نہ کہ تنازع۔

سعودی عرب کے حالیہ دو روزہ دورے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا، “امریکہ اور سعودی عرب کے درمیان مضبوط تعلق کو کوئی نہیں توڑ سکتا۔ میری شاہ سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان سے گہری وابستگی ہے۔”

یمن میں حوثیوں کے حوالے سے صدر ٹرمپ نے تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر حوثیوں نے دوبارہ حملے کیے تو امریکہ “فوجی کارروائیوں کی طرف واپس لوٹ سکتا ہے”۔ انہوں نے کہا کہ “ہم حوثیوں سے نمٹ رہے ہیں، اور یہ کافی کامیاب رہا ہے، لیکن اگر کل کوئی حملہ ہوتا ہے، تو ہم دوبارہ کارروائی کریں گے۔”

یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب مشرق وسطیٰ میں امریکہ کے کردار اور ایران کے ساتھ ممکنہ معاہدے کو عالمی سطح پر خاصی توجہ دی جا رہی ہے۔

Comments are closed.