امریکہ نیٹو کے ذریعے یوکرین کو ہتھیار فراہم کرے گا، ٹرمپ اور روبیو کا اعلان

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے متوقع سیکرٹری خارجہ مارکو روبیو نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ، یورپی نیٹو اتحادیوں کو ہتھیار فروخت کرے گا تاکہ وہ یہ اسلحہ یوکرین کو منتقل کر سکیں۔ اس اقدام کا مقصد یوکرین کو روسی ڈرون اور میزائل حملوں کے بڑھتے ہوئے دباؤ سے نمٹنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی ٹی وی نیٹ ورک “این بی سی” کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ:

> “ہم نیٹو کو ہتھیار فراہم کر رہے ہیں اور نیٹو اس کی مکمل 100 فیصد قیمت ادا کر رہا ہے۔ ہم یہ طریقہ اپنا رہے ہیں تاکہ یوکرین کو امداد دی جا سکے لیکن براہِ راست امریکہ کی شمولیت کے بغیر۔”

سیکرٹری خارجہ نامزد مارکو روبیو نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کو درکار کچھ امریکی ہتھیار پہلے ہی یورپی نیٹو ممالک کے پاس موجود ہیں۔ ان کے مطابق، یہ ہتھیار فوری طور پر یوکرین کو فراہم کیے جا سکتے ہیں، جبکہ یورپی ممالک ان ہتھیاروں کے بدلے امریکہ سے نئے ہتھیار خرید لیں گے۔

یہ حکمتِ عملی مغربی اتحاد کی جانب سے یوکرین کو فوجی مدد فراہم کرنے کی ایک نئی صورت ہے، تاکہ روس کے ساتھ براہِ راست تصادم سے بچا جا سکے۔ روسی حملوں نے حالیہ مہینوں میں یوکرین کی توانائی کی تنصیبات اور شہری انفراسٹرکچر کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

دوسری جانب، برطانوی اخبار “ٹائمز” نے رپورٹ کیا ہے کہ ریپبلکن پارٹی کے اندر ٹرمپ کے بعض حامیوں نے اس اقدام پر ناراضی کا اظہار کیا ہے، کیونکہ انہوں نے یوکرین کو مزید اسلحہ بھیجنے کے خلاف ووٹ دیا تھا۔ ناقدین کا ماننا ہے کہ یوکرین کو اسلحہ فراہم کرنے کی یہ حکمت عملی سیاسی، اقتصادی اور سماجی طور پر خود یورپ کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔

Comments are closed.