کئی خواجہ آصف جنرل قمرجاوید باجوہ پر قربان، معاون خصوصی عثمان ڈار

اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوان عثمان ڈارنے کہا ہے کہ فوج پر تنقید کرنے والی مسلم لیگ (ن) کے اپنے رہنما رات کی تاریکی میں فوج کو سیاست میں مداخلت کی دعوت دیتے ہیں، قوم ان کا دوہرا معیار جان چکی ہے، جنرل قمر جاوید باجوہ ہمارا فخر ہیں ایسے کئی خواجہ آصف جنرل باجوہ پر قربان کیے جا سکتے ہیں۔

نیوز ڈپلومیسی ویب چینل کے لئے دیئے گئے انٹرویو میں عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ مجھے اپنی مسلح افواج پر فخرہے اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ہمارا فخر ہیں کئی خواجہ آصف ان پر قربان کیے جا سکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ نون ایک طرف یہ بیانیہ دیتی ہے کہ ہماری عظیم پاک فوج سیاست میں مداخلت کرتی ہے اور دوسری جانب سیالکوٹ سے ان کے رہنما رات کے اندھیرے میں پاک فوج کو سیاست میں مداخلت کی دعوت دیتے ہیں، تو اس پر قوم خود فیصلہ کرے۔ مسلم لیگ (ن) کا دوہرا معیار قوم دیکھ رہی ہے، یہ اندر کچھ ہیں باہر کچھ ہیں۔

عثمان ڈار نے کہا کہ سیالکوٹ کے عوام کا شکر گزار ہوں، میں نے کسی سطح پر یہ نہیں سوچا کہ میں الیکشن ہار گیا ہوں، الیکشن میں ہار جیت سے قطع نظر بڑے ترقیاتی منصوبے شروع کر رکھے ہیں، خواجہ آصف کا خاندان پچھلے پچاس سال سے سیالکوٹ پر مسلط ہے لیکن وہ کوئی دو بڑے کام بتا دیں جو انہوں نے سیالکوٹ کے  عوام کے لئے کیے ہوں، ہم ان شاء اللہ پانچ سال میں وہ کام کرنے جا رہے جو ماضی کے حکمران پچاس سال میں نہیں کر سکے۔

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے حوالے سے عثمان ڈار نے کہا کہ میرے قائد اور وزیراعظم عمران خان نے گیارہ سال پہلے کہہ دیا تھا کہ جب ان کی کرپشن پکڑی جائے گی تو یہ سارے اکٹھے ہو جائیں گے، ان کا صرف ایک ہی ایجنڈا ہے کہ اپنی کرپشن اور لوٹ مار بچانی ہے، یہی وجہ ہے کہ عوام ان کے جلسوں میں نہیں آ رہی کیونکہ لوگوں کو ان سے کوئی امید نہیں، یہ سیاسی جماعتیں تین تین باریاں لے چکے ہیں لیکن پاکستان مسائل ویسے کے ویسے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان کی جانب سے دسمبر تک حکومت کے خاتمے کے اعلان پر معاون خصوصی نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ پہلے بھی کئی چیلنجز دے چکے ہیں، لیکن میں سمجھتا ہوں کہ ان کی اپنی سیاست کی دکان ختم ہو چکی ہے۔ مولانا فضل الرحمان اپنے شہر اور حلقے سے وہ نشست بھی ہار گئے جس پر ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں ان کے والد کامیاب ہوئے تھے، مولانا فضل الرحمان کو عوام مسترد کر چکے ہیں وہ خود پارلیمنٹ سے باہر ہیں اسی لئے چاہتے کہ سسٹم کو ڈی ریل کر دیں۔

نیوز ڈپلومیسی سے مزید گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے امور نوجوان، وزیراعظم یوتھ پروگرام و ٹائیگرفورس کے سربراہ عثمان ڈار نے کہا کہ جب ہم سیاست سے باہر ہوتے تو کہتے ہیں کہ پاکستان کو ایسے ہونا چاہیے یہاں پر نظام بہتر ہونا چاہیے اگر ہمیں نظام ٹھیک کرنا ہے تو سسٹم کا حصہ بن کر ہی اسے ٹھیک کیا جا سکتا ہے۔ جب میں نے دیکھا کہ وزیراعظم عمران خان ایک نئے پاکستان اور نظام بدلنے کی بات کر رہے تھے تو میرے جیسے لاکھوں نوجوان تحریک انصاف کا حصہ بنے اور 2018 کے الیکشن میں ووٹ بھی ملے۔

انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ میرے بچے پاکستان میں رہیں اور پاکستان کا نظام اتنا بہتر ہونا چاہیے کہ کسی کو بیرون ملک جانے کی ضرورت نہ رہے۔ پاکستان سے بہت سے لوگ باہر چلے گئے ہیں۔ برین ڈرین (باصلاحیت اور پڑھے لکھے نوجوانوں کے بیرون ملک جانے) کی بات کی جا رہی ہے۔ اس لئے بہت ضروری ہے کہ پاکستان کے نظام کو بہتر کیا جائے، سیاست میں آنے مقصد یہ تھا کہ وزیراعظم عمران خان کے ساتھ مل کر ملک پاکستان کی خدمت کریں، اپنے ملک کو اوپر لے کر جائیں اور دنیا میں سبز پاسپورٹ کی عزت ہونی چاہیے۔ عثمان ڈار نےکہا کہ ان شاء اللہ وہ دن دور نہیں جب پاکستان میں نظام ٹھیک ہو گا، کیونکہ وزیراعظم عمران خان ایک عزم اور سوچ کے تحت جدوجہد کر رہے اور ساری ٹیم ان کے ساتھ ہے، ان کا خواب ضرور پورا ہو گا۔

وزیراعظم کی جانب سے سونپی گئی ذمہ داریوں پر پورا اترنے سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے عثمان ڈار نے کہا کہ یہ ایک مشکل ٹاسک ہے کیونکہ ملکی آبادی کا 68 فیصد حصہ نوجوانوں پر مشتمل ہے اور جو بات میرے قائد اور وزیراعظم الیکشن سے پہلے جلسوں میں بھی کہتے رہے ہیں کہ نوجوان پاکستان کا قیمتی اثاثہ ہیں یہی وجہ ہے کہ وزیراعظم نے کامیاب نوجوان پروگرام کا آغاز کیا۔ انہوں نے کہا کہ کامیاب نوجوان پروگرام کے پہلے مرحلے میں 100 ارب روپے رکھے گئے، جس کا مقصد نوجوان کو بااختیار بنانا، انہیں روزگار دینا اور اپنے پاؤں پر کھڑا کرناہے، پاکستان میں بے پناہ ٹیلنٹ ہے، وسائل تک رسائی نہ ہونے کی وجہ سے ہمارے ہزاروں لاکھوں نوجوان زندگی میں آگے نہیں بڑھ پا رہے۔

معاون خصوصی کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت اور وزیراعظم عمران خان نے نوجوانوں کے لئے ایک لاکھ سے اڑھائی کروڑ روپے تک قرض کی سہولت رکھی ہے جس سے یہ نوجوان اپنا کاروبار شروع کر سکتے ہیں، بالخصوص ایسے نوجوان جو اپنے لئے نئے کاروبار شروع کرنا چاہیے ہیں ان کے لئے خوش خبری ہے کہ کامیاب نوجوان پروگرام کے پہلے ٹیئرمیں نوجوان بغیر کسی سیکورٹی اور تھرڈ پارٹی کی گارنٹی کے صرف اپنی شخصی ضمانت پر 10 لاکھ روپے تک کا قرض حاصل کر سکتے ہیں، ماضی کی حکومت میں سیکورٹیز اور گارنٹیز رکھیں جس کی وجہ سے نوجوانوں کو وسائل تک رسائی نہیں مل سکی۔

انہوں نے کہا کہ کامیاب جوان پروگرام کے تحت ہنر مند پاکستان پروگرام کے ذریعے 10 ارب روپے کی خطیر رقم سے ایک لاکھ نوجوانوں کو فنی تعلیم دی جا رہی ہے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایمرجنگ ٹیکنالوجیز جن میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس، کلاؤڈ کمپیوٹنگ وغیرہ شامل ہیں ان سے پاکستانی نوجوانوں کو آراستہ کیا جا رہا ہے اور ان شاء اللہ آنے والے دنوں میں یہی نوجوان ۔۔۔کامیاب جوان پروگرام کے ذریعے پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر میں سٹیو جابز اور مارک زکر برگ بنیں گے۔

ٹائیگر فورس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے معاون خصوصی نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے ٹائیگر فورس کی شکل میں پاکستان کے نوجوانوں کو ملکی سرگرمیوں میں براہ راست شامل ہونے کا موقع دیا ہے۔ یہ رضا کار صحت، فلاح و بہبود کے کاموں اور صحت مندانہ سرگرمیوں میں حصہ لیں گے، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار شجر کاری مہم کے دوران ٹائیگر فورس کی مدد سے 40 لاکھ پودے لگائے گئے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے جو ٹائیگرفورس آن لائن پورٹل کے ذریعے ڈیجیٹل گورننس کا آغاز کیا ہے، تحریک انصاف کی حکومت ملک کے نوجوانوں کو فیصلہ سازی میں حصہ لینے کا موقع دے رہی ہے۔ جو بھی ٹائیگرفورس کے آن لائن پورٹل پر رجسٹریشن کر رہا ہے وہ اپنے علاقے، یونین کونسل میں جیوفینسنگ، جیو ٹیگنگ کے ذریعے مہنگائی، ناقص صفائی سمیت گورننس کے مسائل کی نشاندہی کر سکے گا، جس کی بنیاد پر ضلعی انتظامیہ، ڈپٹی کمشنر اور اسسٹنٹ کمشنر کی کارکردگی کا جائزہ لیا جا رہاہے، رضا کاروں کی جانب سے معلومات کی ہفتہ وار رپورٹ وزیراعظم عمران خان کو پیش کی جاتی ہے

عثمان ڈار نے کہا کہ ہماری کوشش ہےکہ آئندہ ڈیڑھ برس میں پاکستان کے ایک لاکھ کاروبار کرنے نوجوان پیدا کریں اور ایک اندازے کے مطابق ہر نئے کاروبار کے ذریعے آٹھ سے دس افراد برسر روزگار ہوں گے اس طرح تقریباً دس لاکھ افراد کو ملازمت ملے گی۔

وزیراعظم یوتھ پروگرام کے حوالے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ پروگرام پاکستان کے تمام نوجوانوں کے لئے ہے، اس میں آئی ٹی کے شعبے سے وابستہ نوجوانوں کے لئے عمر کی حد اٹھارہ سے اکیس سال رکھی ہے، اس کے علاوہ دیگر کاروباری شعبوں کے لئے 45 سال تک کی عمر کی حد مقرر کی گئی ہے، تعلیم کے حوالے سے کوئی خاص شرط نہیں رکھی گئی، نوجوانوں کے پاس صرف بزنس پلان ہونا چاہیے، کامیاب جوان پروگرام کےقرض سیاسی بنیادوں پر نہیں دیئے جا رہے، وزیراعظم عمران خان کی سختی سے ہدایت ہیں کہ اسے میرٹ کے مطابق چلایا جائے، اس میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں ہوگی،پاکستان کا جو نوجوان باصلاحیت، ہنر مند اور کاروبار کی سمجھ رکھتا ہے، وہ کامیاب جوان پروگرام سے قرض لینے میں کامیاب ہو جائے گا۔

اپنے حلقے کی ترجیحات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عثمان ڈارنے کہا کہ سیالکوٹ میں کوئی بڑا ہسپتال نہیں ہے، لوگوں کو علاج معالجے کے لئے لاہور جانا پڑتا ہے، لیکن سیالکوٹ کے عوام کو ایک خوشخبری دینا چاہتا ہوں کہ وزیراعظم عمران خان پانچ ارب 10 کروڑ روپے کی لاگت سے 250 بیڈز کا ایک نیا اسپتال شروع کرنے جا رہے ہیں جو کہ سٹیٹ آف آرٹ سہولیات سے آراستہ ہوگا، اور ان شاء اس پر کام اسی سال شروع کرنے کی کوشش کر رہے اور یہ دو سال میں مکمل ہوگا۔ اس کے علاوہ ایک ریڈیالوجی سینٹر بھی بنانے جا رہے ہیں جس میں ایم آر آئی سے لے کر ڈیجیٹل ایکسرے سمیت تمام میڈیکل ٹیسٹنگ کی سہولیات میسر ہوں گی۔

عثمان ڈارنے یہ انکشاف بھی کیا کہ سیالکوٹ میں 72 برسوں میں پبلک سیکٹر کی ایک بھی یونیورسٹی تعمیر نہیں کی گئی ماضی کے تمام حکمرانوں کے لئے یہ شرم کی بات ہے کہ یہ شہراقبال تھا۔۔۔ اقبال کا شہر ہو اور اس میں کوئی پبلک سیکٹر کی یونیورسٹی نہ ہو؟ لیکن مجھے یہ بات بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ وزیراعظم نے دو سال پہلے سیالکوٹ میں ایک یونیورسٹی کا سنگ بنیاد رکھا اور 3 ارب 38 کروڑ روپے کی لاگت سے بننے والی سیالکوٹ یونیورسٹی میں آئندہ سال کے آخر تک تدریسی عمل کا آغاز کر دیا جائے گا۔

معاون خصوصی نے کہا کہ ملک بھر کی طرح سیالکوٹ میں بھی عوام کو پولیس کے نظام سے سخت شکایات تھیں ہم نے سیالکوٹ کے تمام نو تھانوں کو ماڈل پولیس اسٹیشن میں تبدیل کرنے کے پروگرام کا کا آغاز کر دیا ہے، جن میں چار تھانے ماڈل پولیس اسٹیشن میں تبدیل ہو چکے ہیں، نیوز ڈپلومیسی کے توسط ناظرین کو بتانا چاہتا ہوں کہ سیالکوٹ کے ایک تھانے عالمی معیار پر پورا اترنے کے بعد پاکستان کے پہلے آئی ایس او9001 سرٹیفائیڈ پولیس اسٹیشن کا درجہ دے دیا گیا ہے۔ عثمان ڈار نے اپنے پیغام میں کہا کہ نوجوان تین چیزوں پر کاربند رہیں، ایمانداری، سمجھ داری اور ذمہ داری ۔۔۔۔ اور میں انہیں یقین دلاتا ہوں کہ ان شاء اللہ تعالیٰ کامیابی ان کے قدم چومے گی۔

Activity - Insert animated GIF to HTML

Comments are closed.