سپین کے علاقے پالما میں آتش فشاں لاوا اگلنے لگا

بارسلونا۔ کئی روز کی بے چینی کے بعد آج سہ پہر 3 بج کر 12 منٹ پر ایل پاسو میونسپلٹی کے پہاڑوں میں آتش فشاں پھٹ پڑا۔زلزلے کے جھٹکوں کا آغاز 11 ستمبر کو کیمبری ویجا نیشنل پارک سے ہوا۔آتش فشاں پھٹنے کے باعث قریبی علاقوں سے لوگوں کو نکال لیا گیاہے۔حکام کے مطابق لاوا آہستہ آہستہ کم ہو رہا ہے تاہم اسے بالکل نیچے جانے میں وقت لگے گا۔ وزارت دفاع کے مطابق کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے فوج بھی تیار ہے۔نیشنل جیوگرافک انسٹی ٹیوٹ کے مطابق ریکٹر سکیل پر زلزلے کی شدت 2 محسوس کی گئی۔ جبکہ زلزلے کے 3 جھٹکے محسوس کئے گئے۔ 11 ستمبر کے بعد آئی این جی نے 6600 سے زیادہ چھوٹے زلزلے ریکارڈ کئے۔

پیر 13 اگست کو حکام نے آتش فشاں پھٹنے کے خطرے کے پیش نظر علاقے کو ریڈ الرٹ پر رکھنے کا فیصلہ کیا۔ اس لیول کے تحت آبادی کو خطرے سے آگاہ کیاگیا۔مقامی لوگوں کو صورتحال سے نمٹنے اور انخلاء کے لئے متعدد میٹنگز کی گئیں۔ مجموعی طور پر 35 ہزار سے زائد افراد اس سے متاثر ہوئے ہیں۔ لاپالما میں آتش فشانی سرگرمیاں 1971 میں بند ہوئیں جن کا دوبارہ آغاز 2017 میں ہوا۔جمعہ کے روز صورتحال کی نگرانی کرنے والی کمیٹی نے آتش فشاں کے خطرے سے آگاہ کیا تھا۔

لا پالما کے صدر مارینوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شہریوں کوخبردار کیاہے اور آتش فشاں والے علاقے کے قریب جانے سے منع کیاہے۔ انھوں نے کہاکہ واقع کے بعد سڑکوں کو خالی رکھنا بہت ضروری ہے تاکہ ایمرجنسی سروسز میں رکاوٹ پیدا نہ ہو۔ واقع میں کسی کے بھی شخص کے متاثر ہونے کی اطلاع تاحال موصول نہیں ہوئی۔

آتش فشاں کے پھٹنے کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال کے باعث نیویارک کا دورہ ملتوی کردیاہے۔ سپین کے وزیر خارجہ، وزیر خوسے مانویل اعلی سطحی اجلاس میں شرکت کےلئے امریکہ روانہ ہوں گے۔ جمعرات کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں پیدرو سانچز نے 23 بجے تقریر کریں گے۔

Comments are closed.