شاہدرہ میں پانی کا دباؤ برقرار، 26 اگست پنجاب کے لیے مشکل ترین دن قرار:ڈی جی پی ڈی ایم اے

ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے (پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی) عرفان علی کاٹھیا نے بتایا ہے کہ لاہور کے نواحی علاقے شاہدرہ میں پانی کا دباؤ اب بھی برقرار ہے اور اگلے 4 سے 6 گھنٹوں تک دباؤ میں کمی آنے کا امکان نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بعض ہاؤسنگ سوسائٹیز میں پانی داخل ہوا ہے تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ ضلعی انتظامیہ مکمل طور پر متحرک ہے اور متاثرہ آبادیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔

26 اگست — پنجاب کے لیے مشکل دن

ڈی جی پی ڈی ایم اے کے مطابق 26 اگست پنجاب کے لیے سب سے مشکل ترین دن تھا، جب دریائے راوی میں پانی کے بہاؤ میں غیرمعمولی اضافہ ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت چنیوٹ بریج سے ساڑھے 5 لاکھ کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے جو نشیبی علاقوں کے لیے سنگین خطرہ ہے۔

پانی کی گزرگاہوں کی بحالی اور انخلاء

عرفان علی کاٹھیا نے واضح کیا کہ اب وقت آگیا ہے کہ پانی کی گزرگاہوں پر موجود تمام راستوں کو فوری طور پر خالی کرایا جائے تاکہ ریلے کے دباؤ کو کم کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو مزید آبادی متاثر ہو سکتی ہے۔

کلائمٹ چینج کا چیلنج

ڈی جی پی ڈی ایم اے نے زور دیا کہ کلائمٹ چینج ایک حقیقت ہے جسے نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ ان کے مطابق بدلتے موسمی حالات کے مطابق انفراسٹرکچر اور انتظامی حکمت عملی کو ازسرنو ترتیب دینا ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ بارشوں اور دریاؤں میں طغیانی کے باعث پنجاب کے کئی اضلاع کو ہنگامی صورتحال کا سامنا ہے، جس کے لیے طویل المدتی پالیسی اپنانے کی ضرورت ہے۔

حکومتی اقدامات

حکومت پنجاب نے ہدایت دی ہے کہ نشیبی علاقوں میں فوری ریلیف کیمپ قائم کیے جائیں اور متاثرہ آبادی کو خوراک، پینے کے پانی اور طبی سہولیات فراہم کی جائیں۔ اس کے علاوہ ریسکیو 1122 اور فوجی دستے بھی ریسکیو آپریشن میں شریک ہیں تاکہ کسی بھی بڑے نقصان سے بچا جا سکے۔

Comments are closed.