پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ پشاور ہائیکورٹ کے بینچ کے سامنے ان کے پارلیمنٹیرینز کے کیسز زیر التوا ہیں، جہاں انہوں نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ ان کے ساتھ انصاف کیا جائے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر خان نے بتایا کہ تقریباً پانچ گھنٹے تک سماعت جاری رہی، تاہم مزید کارروائی بدھ صبح 11 بجے ہوگی۔
نو مئی کے واقعات کی غیر جانبدار تحقیقات کا مطالبہ
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ پارٹی کے بانی عمران خان پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ 9 مئی کے واقعات کی غیر جانبدار اور شفاف تحقیقات ہونی چاہئیں تاکہ اصل حقائق سامنے آ سکیں۔
نا اہلی کے آئینی نکات پر زور
بیرسٹر گوہر خان نے وضاحت کی کہ آئین کے مطابق صرف 14 اقسام کی نا اہلی موجود ہیں۔ اگر کوئی شخص نا اہل ہوتا ہے تو اس کی نشست صرف آئینی بنیادوں پر خالی ہوسکتی ہے۔ ان کے مطابق کسی رکن اسمبلی کے خلاف کارروائی صرف آرٹیکل 225 کے تحت کی جا سکتی ہے جبکہ نا اہلی کے بعد الیکشن کمیشن کو آرٹیکل 62 اور 63 کے مطابق ہی آگے بڑھنا ہوگا۔
پی ٹی آئی کا مؤقف: نا اہلی غیر قانونی ہے
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ انہوں نے عدالت سے یہ درخواست کی ہے کہ ان کے ارکان کی نا اہلی غیر قانونی ہے۔ ان کے مطابق پی ٹی آئی کے پاس دونوں نشستیں آئینی طور پر موجود ہیں۔ انہوں نے عدالت کے سامنے یہ بھی مؤقف رکھا کہ پارٹی پہلے ہی سخت دباؤ اور مشکلات کا شکار ہے، اس لیے مزید ناانصافی نہ کی جائے۔
انصاف کی فراہمی پر زور
بیرسٹر گوہر خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ پی ٹی آئی نے عدالت کے سامنے مؤقف رکھا ہے کہ انہیں سیاسی بنیادوں پر نشانہ بنایا جا رہا ہے اور انہیں امید ہے کہ عدالت ان کے ساتھ انصاف کرے گی۔
Comments are closed.