فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، اسرائیلی مظالم ناقابلِ برداشت ہیں : شاہ عبداللہ دوم

اردن کے شاہ عبداللہ دوم نے بیسویں پارلیمنٹ کے دوسرے اجلاس سے افتتاحی خطاب میں غزہ کے عوام سے مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیلی جارحیت اور مقبوضہ مغربی کنارے میں مسلسل خلاف ورزیوں کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اردن فلسطینی عوام کی امداد اور طبی خدمات کی فراہمی جاری رکھے گا، جبکہ یروشلم کے مقدس مقامات کی حفاظت میں اپنا تاریخی کردار برقرار رکھے گا۔

فلسطینیوں سے برادرانہ یکجہتی

شاہ عبداللہ دوم نے اپنے خطاب میں کہا کہ “آج ہم غزہ میں اس سانحے کے گواہ ہیں جو ہمارے بھائیوں اور بہنوں نے برداشت کیا ہے، لیکن وہ ثابت قدم ہیں۔ ہم ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور ہر ممکن مدد کریں گے۔” انہوں نے اردن کے عوام کی جانب سے فلسطینیوں کے لیے ہمدردی اور حمایت کے جذبات کا اعادہ کیا۔

اسرائیلی خلاف ورزیوں کی مذمت

شاہ عبداللہ نے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج اور آبادکاروں کی جانب سے جاری خلاف ورزیوں کو ناقابلِ قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ اردن ان اقدامات پر خاموش نہیں رہے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ فلسطینی عوام کے خلاف جارحیت خطے میں امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔

یروشلم کے مقدس مقامات کا تحفظ

شاہ عبداللہ دوم نے اس بات پر زور دیا کہ ہاشمیت سلطنت کی حیثیت سے اردن مسلمانوں اور عیسائیوں دونوں کے مقدس مقامات کی حفاظت میں اپنا تاریخی کردار ادا کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ بیت المقدس کے تقدس اور اس کے روحانی تشخص کا دفاع اردن کی مذہبی اور اخلاقی ذمہ داری ہے۔

ملکی ترقیاتی ایجنڈا

شاہ عبداللہ دوم نے اپنے خطاب میں اردن کے داخلی امور پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے تعلیم اور صحت کے شعبوں کی بہتری، ٹرانسپورٹ کے نظام کی جدید کاری، سرمایہ کاری کے فروغ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور معیارِ زندگی بہتر بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اردن ترقی اور اصلاحات کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہو رہا ہے۔

پارلیمانی اجلاس کی تفصیلات

سرکاری خبر رساں ایجنسی پیٹرا کے مطابق شاہ عبداللہ دوم کے استقبال کے لیے پارلیمنٹ میں خصوصی تقریب منعقد کی گئی۔ اس موقع پر حکومت کی تینوں شاخوں کے سربراہان نے شاہ عبداللہ کا استقبال کیا۔ ولی عہد شہزادہ حسین، ملکہ رانیہ، شاہی خاندان کے دیگر افراد، اعلیٰ حکام اور غیر ملکی سفارت کار بھی موجود تھے۔

Comments are closed.