فتنہ الہندوستان کا خاتمہ کر کے پاکستان میں مکمل امن بحال کریں گے:محسن نقوی

وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا ہے کہ پاکستان کی سرزمین سے “فتنہ الہندوستان” کا خاتمہ کرکے دم لیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردوں کے مذموم عزائم کبھی کامیاب نہیں ہوں گے۔ وزیر داخلہ نے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی سے ملاقات میں دہشتگردی کے خاتمے اور صوبے میں امن و امان کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی۔

محسن نقوی اور فیصل کریم کنڈی کی ملاقات
اسلام آباد میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کے درمیان اہم ملاقات ہوئی، جس میں صوبے میں امن و امان، حالیہ دہشتگردی کے واقعات اور پاک افغان صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں صوبے کے مختلف اضلاع میں جاری آپریشنز اور انسداد دہشتگردی کے اقدامات پر بھی غور کیا گیا۔

فتنہ الہندوستان کے خلاف کارروائیاں جاری
محسن نقوی نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے عوام اور سکیورٹی فورسز نے دہشتگردی کے خلاف بہادری اور عزم کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “فتنہ الہندوستان” کے دہشتگرد پاکستان کی سالمیت اور امن کے دشمن ہیں، مگر ان کے ناپاک عزائم ناکام ہوں گے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ایسے درندہ صفت عناصر کے خلاف آپریشنز بلا تعطل جاری رہیں گے۔

سکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین
وزیر داخلہ نے سکیورٹی فورسز کو فتنہ الہندوستان کے خلاف کامیاب کارروائیوں پر خراجِ تحسین پیش کیا اور پولیس ٹریننگ سینٹر و نادرا آفس ڈیرہ اسماعیل خان پر حملوں کے شہداء کو خراجِ عقیدت دیا۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے عوام نے دہشتگردی کے خلاف ناقابلِ فراموش قربانیاں دی ہیں، جنہیں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

وفاقی حکومت کا مکمل تعاون
محسن نقوی نے کہا کہ وفاقی حکومت صوبائی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھرپور تعاون فراہم کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں پائیدار امن کے قیام کے لیے تمام ادارے ایک پیج پر ہیں اور دہشتگردی کے خاتمے تک جدوجہد جاری رہے گی۔

گورنر خیبرپختونخوا کا مؤقف
گورنر فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے عوام امن کے داعی ہیں، صوبے کی ترقی اور خوشحالی قیام امن کے بغیر ممکن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگردوں کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز وقت کی ضرورت ہیں، تاکہ امن دشمن عناصر کو جڑ سے ختم کیا جا سکے۔

تجزیہ
سیاسی و سکیورٹی ماہرین کے مطابق محسن نقوی کا بیان دہشتگردی کے خلاف حکومت کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ حالیہ حملوں کے بعد صوبے میں سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے جبکہ پاک افغان سرحدی علاقوں میں بھی نگرانی مزید سخت کی جا رہی ہے۔

Comments are closed.