مغربی کنارے کے انضمام کی اجازت نہیں دوں گا:صدر ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو مغربی کنارے کے انضمام کی اجازت نہیں دیں گے۔ وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ اسرائیلی حکومت کے کچھ حلقے اس منصوبے کو دو ریاستی حل کی راہ روکنے کے لیے استعمال کر رہے ہیں، مگر یہ مؤقف کسی صورت قبول نہیں۔

نیتن یاہو سے رابطہ اور غزہ پر گفتگو

ٹرمپ نے بتایا کہ ان کی اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو سے براہِ راست بات چیت ہوئی ہے۔ ان کے مطابق غزہ کی صورتِ حال پر “اچھی بات چیت” ہوئی ہے اور خطے کے دیگر رہنماؤں سے بھی رابطے جاری ہیں۔ صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ فریقین ایک معاہدے کے قریب ہیں، جو مشرقِ وسطیٰ میں امن کے لیے پیش رفت ثابت ہو سکتا ہے۔

امریکی امن منصوبہ

امریکی ایلچی اسٹیو وِٹکوف نے انکشاف کیا کہ واشنگٹن نے اقوامِ متحدہ کے اجلاسوں کے دوران مشرقِ وسطیٰ کے لیے 21 نکاتی امن منصوبہ پیش کیا ہے۔ اس منصوبے کو “مشرقِ وسطیٰ میں امن” کے لیے تیار کیا گیا ہے، جو اسرائیل سمیت عرب اور اسلامی ممالک کے خدشات و تحفظات کو مد نظر رکھتا ہے۔ وِٹکوف کے مطابق صدر ٹرمپ نے یہ تجاویز جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر عرب اور اسلامی نمائندوں کے سامنے رکھیں، اور آئندہ چند دنوں میں کسی نہ کسی پیش رفت کا امکان ہے۔

عالمی دباؤ اور غزہ کی تباہی

واضح رہے کہ اسرائیل کو غزہ پر جاری جنگ کے باعث عالمی سطح پر شدید دباؤ کا سامنا ہے۔ یہ جنگ اپنے دوسرے سال میں داخل ہو چکی ہے اور ابھی تک جنگ بندی کا کوئی امکان دکھائی نہیں دیتا۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق اب تک 65 ہزار سے زائد فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ محصور غزہ میں وسیع پیمانے پر تباہی پھیل چکی ہے۔ عالمی اداروں کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی محاصرے کے باعث غزہ کے کئی علاقے قحط اور بھوک کے خطرے سے دوچار ہیں۔

Comments are closed.