خاتون جج دھمکی،بغاوت کا مقدمہ، عمران خان کو مستقل ضمانت مل گئی
عدالتی حکم پروکلا نے 50 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرا دیئے،انہیں شرم آنی چاہیے،کیا یہ ملک بنانا ریپبلک ہے:سابق وزیراعظم کی اعظم سواتی پرتشدد کی مذمت
اسلام آباد کی مقامی عدالت نے خاتون جج کو دھمکی اوربغاوت کے مقدمے میں سابق وزیراعظم عمران خان کی مستقل ضمانت منظورکرلی۔عدالتی حکم پروکلا نے 50 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرا دیئے۔
خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس میں عمران خان سیشن کورٹ اسلام آباد میں پیش ہو ئے۔وکیل بابراعوان نے عدالت کو بتایا کہ تھانہ مارگلہ میں بھی مقدمہ درج ہے۔اس مقدمہ میں دہشتگردی کی دفعہ لگی تھی جو ہائیکورٹ نے ختم کر دی ہے۔
عمران خان نے بیان دیا تھا کہ آئی جی ڈی آئی جی تمہیں نہیں چھوڑیں گے کیس کرینگے۔شہباز گل کو گرفتار کر کے برہنہ کیا اورتشدد کیا گیا اس پر عمران خان نے کہا تھا کیس کرینگے۔۔پراسیکیوٹرواجد منیرنے دلائل دیئے کہ عمران خان نے سرکاری ملازمین کو دھمکیاں دیں۔
جج نے استفسارکیا کہ یہ جلسہ کدھرہورہا تھا۔پراسیکیوٹرنے بتایا کہ ایف نائن پارک میں جلسہ ہو رہا تھا۔جج نے استفسار کیا کہ پھردفعہ 144 کیسے لگی؟۔اس مقدمہ میں 506 ٹو تو نہیں لگی۔عمران خان کے خلاف درج مقدمہ میں قابل ضمانت دفعات ہیں۔۔پی ٹی آئی کے وکلانے نقد پانچ ہزار روپے جمع کرانے کی درخواست دی۔
جج نے حکم دیا کہ پانچ ہزار نہیں پچاس ہزار روپے ہی جمع کرائے جائیں۔عمران خان کے وکلاء نے پچاس ہزار روپے کے نقد مچلکے عدالت میں جمع کرا دیئے۔جس پر عدالت نے عمران خان کی ضمانت کنفرم کردی۔سیشن عدالت پیشی کے موقع پرعمران خان نے اعظم سواتی پرتشدد کی مذمت کرتےہوئے کہا کہ انہیں شرم آنی چاہیے۔کیا یہ ملک بنانا ریپبلک ہے۔
Comments are closed.