اسرائیل ،غزہ میں اموات، تباہی اور نسل کشی جیسے اقدام کو روکے:عالمی عدالت
عدالتی پینل نےاسرائیل کو جنگ بندی کا حکم دینے سے گریز کیا
اقوام متحدہ کی اعلیٰ ترین عدالت نے جمعے کے روز اسرائیل کو حکم دیا ہے کہ وہ غزہ میں اموات، تباہی اور نسل کشی جیسے کسی بھی اقدام کو روکنے کے لیے ہر ممکن کاروائی کرے۔ تاہم عدالتی پینل نےاسرائیل کو جنگ بندی کا حکم دینے سے گریز کیا جو فلسطینیوں کے محصور علاقے میں بڑے پیمانے پر تباہی کا سبب بنی ہے۔
اس مختصر حکم کے بعد امکان ہے کہ یہ مقدمہ آئندہ کئی برسوں تک عالمی عدالت میں زیر سماعت رہے گا تاہم جنوبی افریقہ کی جانب سے دائر کردہ اس مقدمے میں فوری جنگ بندی کی درخواست قبول نہ کیے جانے سے اسرائیل کو کچھ فائدہ ہوا ہے۔لیکن عدالت نے اپنے فیصلے میں جو نصف درجن احکامات جاری کیے ہیں، جنگ روکے بغیر ان پر عمل درآمد مشکل دکھائی دیتا ہے۔
عدالت کے صدر جان ای ڈونوگھو نے کہا ہے کہ عدالت خطے میں رونما ہونے والے انسانی المیے سے بخوبی واقف ہے اور اسے انسانی جانوں کے مسلسل ضیاع اور انسانی تکالیف پر گہری تشویش ہے۔عدالت کی جانب سے اسرائیل کی مقدمہ خارج کرنے کی درخواست قبول نہ کیے جانے سے اسرائیل کو دھچکا لگا ہے۔
اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نےکہا ہے کہ یہ حقیقت کہ عدالت نسل کشی کے الزامات پر بحث کے لیے تیار ہے، شرم کا ایک ایسا نشان ہے جسے نسلوں تک مٹایا نہیں جا سکے گا۔انہوں نے ایک بار پھر اپنے اس عزم کو دوہرایا کہ جنگ جاری رہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اپنے ملک اور اپنے عوام کے دفاع کے لیے جو بھی ضروری ہے کرتا رہے گا۔
Comments are closed.